بدترین فتنہ پاکستان میں داخل ہو گیا


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ آپ نے صحابہ سے فرمایا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ تمہارے گھروں پر کتنے ایسے اتر رہے ہیں جیسے کہ بارش اترتی ہے او کما قال علیہ السلام آج بالکل ایسا ہی ہے کہ پاکستان کے اندر اور ہر مسلمان کے گھر کے اندر فتنے ہیں کہ جو اترتے ہوئے آرہے ہیں اور ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے یہ فرق ہے چاہے موبائل کے ذریعے پھیلائے جارہے ہو چاہے ڈراموں کے ذریعے پھیلائے جارہے ہو چاہے کسی شو کے نام پر پلائے جا رہے ہو آپ کو ہر جگہ پر نظر آرہے ہوں گے حال ہی میں عورتوں کو گھر سے باہر نکالنے کی ترغیب دینے کے لیے ایسی خواتین جو عیاش پسند اور آزاد خیال کی ہوتی ہے ان کو باقاعدہ پیسے ادا کر کے ان سے جلسے جلوس کروائے جاتے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ گھر کے اندر بیٹھی ہوئی خاتون پابند ہوتی ہے اور اس کی زندگی کسی جانور کی زندگی سے کم نہیں ہوتی اس کے لیے حال ہی میں ایک شو ہوا اس کا نام عورت راج تھا

اس کے اندر انہوں نے عورتوں کی آزادی کی بات کی عورتوں کو گھر سے نکالنے کی بات کی عورتوں کو سب کچھ دینے کی بات کی جو کہ قدرتی طور پر مردوں کا اختیار ہے یہ سب کچھ وقت باقاعدہ ایک منصوبے کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ مسلمانوں کے گھروں کو ایسے ہی بنایا جا سکے جیسے کہ مغرب میں ہوتا ہے جہاں پردہ شرم و حیا کا نام نشان نہیں ہوتا ان کی زندگی ہفتے کے پوسٹ دن مشین کی طرح گزرتی ہے اور دو دن جانوروں کی طرح عورتیں شادی سمجھتی ہیں کہ ہم آزاد ہوتی جارہی ہے لیکن دراصل یہ خواتین آزاد ہونے کی بجائے مارکیٹ میں بکنے والی کسی بھی ہلکی چیز کی مانند ہو جاتی ہے جس کا ریٹ لگتا ہے