متحدہ عرب امارات کے ولی عہد پاکستان کے دور پر پہنچے اور یہ ان کا دورہ تقریبا 12 سال بعد پاکستان کا ہے اس سے پہلے پاکستان میں متعدد ان کے دور ہوا کرتے تھےلیکن مشرف کے آمد کے بعد پاکستان کے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے خراب ہوتے رہے یہاں تک کہ میاں نواز شریف کی حکومت آئی اسکے بعد انہوں نے تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے بھرپور اقدامات کیے اس کے ساتھ ساتھ جب عمران خان نے کی حکومت آئی تو انھوں نے پہلے دورہ بھی انہی ممالک کا کیا تھا کہ جو دوریاں ہیں ان کو ختم کیا جا سکےاور دونوں ممالک کو قریب لایا جاسکے عمران خان کا یہ دورہ کامیاب رہا جس کے بعد ولی عہد نے پاکستان کا دورہ کیا جہاں انھوں نے نہ صرف پاکستان کے ساتھ دفاعی تعلقات میں بہتری لانے کے لئے اقدامات کئے ہیں اور معاہدے کی ہے بلکہ انہوں نے یہ بھی کہا ہے
کہ وہ پاکستان کے اندر بھاری سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں اور سیب میں بھی حصہ لینا چاہتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے کی کروڑ ڈالر کے معاہدے کئے ہیں جس میں ترقیاتی کاموں پر کچھ حصہ خرچ کیا جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے اندر فلاحی کاموں کیلئے بھی ایک حصہ مختص کیا گیا ہے اس کے ساتھ انھوں نے پاکستان کو یہ کہا ہے کہ طالبان کو راضی کیا کریں تا کہ وہ امریکہ کے ساتھ سعودی عرب کے اندر یا متحدہ عرب امارات کے اندر مذاکرات کے لئے تیار ہوجائے