مشرق وسطی کے ساتھ ساتھ عشق میں بھی عالمی سطح پر تنازعہ ہو تیزی سے اور منظرنامہ بہت تیزی کے ساتھ بدل رہا ہے نئے بلاگ بنتے جا رہے ہیں اور اس منظرنامہ میں پاکستان کو بھول کے تعلقات میں جو بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے اس کی وجہ سے پڑوسی ممالک انڈیا اور امریکہ کو بہت زیادہ بے چینی محسوس ہو رہی ہے کہ پاکستان میں ایک فوجی آمر جنرل ضیاء الحق کے ماتحتی میں روس کو شکست سے دو چار کیا جس کو اس روس نے ہمیشہ انڈیا کی طرف داری کی اور ہمیشہ پاکستان کے پیٹ میں گھونپنے کی کوشش کی لیکن 2000 کے بعد منظر نامہ بدلنے میں دیر نہیں لگی جو عمر کا نہیں ہیں وفاداری اڈوانی کے لیے اپنے پرانے بخاروں سے آنکھیں پھیر لیں جس میں پاکستان بھی شامل تھا کہ پاکستان میں ہمیشہ کے جنگ لڑی اور ڈالر کمائے پاکستان کو سمجھ آگئی کہ ہمیں اس جنگ سے نکل جانا چاہیے اس لئے اب وہ دوسرے ممالک کی طرف دیکھ رہے ہیں جو گزشتہ کسی دور میں پاکستان کے دشمن رہ چکے تھے اس میں سے کس کی ہے وہ اس کی طرف حال ہی میں میاں نواز شریف کے حکم پر جنرل راحیل شریف اور جنرل باجوہ نے دورہ کیا تھا جس کو بعد نواز شریف نے ایک میٹنگ کے دوران شکریہ بھی ادا کیا
کہ اس مشکل وقت میں اپنے جو پاکستان کی مدد کی ہے اس کے لئے آپ شکر گزار ہے یاد رہے اس وقت عمران خان ہمارے وزیراعظم ہے اور ان سے عوام کو بہت زیادہ توقعات ہیں اور عمران خان کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان کو ایک نئی سمت میں لے جایا جاسکے پاکستان میں امن کا وہ پاکستان کی معیشت بہتر ہو جس کے لیے وہ مختلف ممالک میں کر رہے ہیں اور ان کے ممالک کے لوگوں کو اور حکومت کو اس بات پر راضی کر رہے ہیں کہ وہ پاکستان کے اندر سرمایہ کاری کریں اس دور میں پاکستان اور روس کے درمیان تجارتی معاہدہ پیو گے اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی ان کا ایک بہترین ٹینک جو کہ دنیا کے بہترین ٹینک میں شمار کیا جاتا ہے وہ بھی خریدنا چاہتا ہے امید کی جا رہی ہے کہ اس دور کے بعد پاکستان کو ایک دوست میسر ہوجائے گا