پاکستان گرے لسٹ سے کس طرح نکلنے جا رہا ہے


حال ہی میں پاکستان کی حکومت کی طرف سے ایک پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے بعد یہ واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ پاکستان کو ایف ٹی اے ایف کے گرے لسٹ سے نکال لیا جائے گا دراصل یہ ایک ٹیم ہے اور ایک تھنک ٹینک ہے اور ایک ادارہ ہے جو کہ مختلف ممالک کی درجہ بندی کرتا ہے مختلف طریقہ کار سے انہوں نے گزشتہ حکومت نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا تھا جس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کو آج کیا جائے گا کہ وہ اس طرح کی حکومت ہو رہی ہے وہاں کے لوگوں کا کیا حال ہے اور وہاں پر انسانی حقوق کی کتنی پروا کی جاتی ہے جس کے بعد اگر پاکستان ان کے معیار پر پورا اترتا ہے تو پھر پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال لیا جائے گا وگرنہ پاکستان کو بلیک لسٹ


کیا جائے گا لیکن ہمارے وزیراعظم عمران خان کی کوشش کی وجہ سے اور ان کے تعلقات کی وجہ سے نہ صرف پاکستان سے خطرہ ٹل تا جا رہا ہے بلکہ ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے جیسے پاکستان کے اندر غیر ملکی سرمایہ کار آ رہے ہیں ویسے ویسے ان کا اعتماد بڑھتا جا رہا ہے اور بہت جلد پاکستان کا نام بھی اس گرے لسٹ سے نکل جائے گا حال ہی میں جنرل باجوہ اور عمران خان نے مشترکہ ایک میٹنگ کی ہے جس میں انہوں نے طے کیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے لوگوں سے باقاعدہ ایک میٹگ کی جائے گی جس کے بعد ان کی درخواست بھی کی جائے گی کہ وہ آئے اور پاکستان کا وزٹ کروایا کے حالات کو دیکھیں اور اس کے بعد فیصلہ کریں اور امید ہے کہ وہ جلد پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکل جائے گا اور پھر کسی بھی جگہ پر پاکستان کو پابندی کا سامنا نہیں ہوگا