مودی نے بھارت کو کہیں کا نہیں چھوڑا


انڈیا بازار خود کو سیکولر ملک کہتا ہے لیکن یہاں پر بسنے والے ہندوؤں کے علاوہ دیگر اقوام کو جس طرح کی اذیتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس طرح ہر جگہ ان کو ذلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ ہماری سوچ سے بھی باہر ہے اور دنیا نے انڈیا کو ریپستان کا نام دیا ہے یعنی کہ ریپ کرنے والا ملک جہاں پر ہر منٹ میں کسی نہ کسی طرح کی عزت لوٹ جاتی ہے حال ہی میں مودی سرکار نے مسلمانوں پر یہ پابندی لگادی کہ وہ گائے کو ذبح نہیں کریں گے اور اگر کوئی ذبح کرتے ہوئے پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ابھی تک کسی قسم کی کروائی تو سامنے نہیں آئی لیکن ان کے کارکنان نے بہت سارے مسلمانوں کو اس رشک میں کیونو نے گائے کو ذبح کیا ہے ان کو بے دردی سے قتل کیا اور ان کو شہید کر ڈالا حال ہی میں انڈیا کے سابقہ چیف جسٹس مارکنڈے کاٹجو کا ایک انٹرویو سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے مودی سرکار کو اچھی طرح سے دعا ہے ان کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو یہ کہہ کر مارا جاتا ہے

کہ وہ گائے کاٹتے ہیں اور کیوں کاٹتے ہیں کیونکہ گائے دودھ دیتی ہے اس لیے گئے ہماری ماں ہے تو ان کا کہنا تھا کہ میں تو گاہک اپنی ماں نہیں مانتا یہ بھی دوسرے جانوروں کی طرح کی جانور ہے اور میں خود گائے کا گوشت کھاتا ہوں اس کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ بکری اور دیگر جانور بھی تو دودھ دیتے ہیں پھر انکو کیوں کاٹا جاتا ہے ایسے ہی پوری دنیا میں اس کا گوشت استعمال میں لایا جاتا ہے ہم جب باہر جاتے ہیں تو اس کی وجہ سے ہمارا مذاق اڑایا جاتا ہے اس کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے جمعہ کی نماز کے اجتماع پر پابندی لگانا دراصل یہ ثابت کرنا ہے کہ انڈیا صرف ہندوؤں کے لئے ہے اس میں مسلمانوں عیسائیوں اور دوسرے مذاہب کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے حالانکہ کہیں پر بھی مودی کے کارکنان کی کئی گھنٹے تک روڈ بلاک کرکے اجتماع کرتے رہتے ہیں لیکن اس کے لیے کسی قسم کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ مسلمانوں کو یہ کہا گیا ہے کہ جہاں پر بھی جمعہ پڑھنا ھوگا تو وہاں پر پہلے موجودہ انتظامیہ سے اجازت لینی ہوگی جو کہ سراسر زیادتی ہے