مارننگ شوز والے شکنجے میں آ گئے


سن 2000 تک پاکستان میں صرف ایک ہی ٹی وی چینل پایا جاتا تھا جسے ہم پاکستان ٹیلی ویژن کے نام سے جانتے .ہیں مشرف کے آنے کے بعد روشن خیالی اعتدال پسندی معاشرے میں بے راہ روی کو فروغ دیا گیا وہاں پاکستان میں ٹی وی چینل کا 1 سیلاب سامنے آیا اور کچھ ہی سالوں میں بہت سارے ٹی وی چینل کو لگی اس کے بعد ان چینلز کو کنٹرول کرنے کے لئے ادارہ بنایا گیا جس کو پیمرہ کہا جاتا ہے یہ ادارہ بہت دیر بعد بنایا گیا لیکن اس سے پہلے ان چینلز نے پاکستان کے معاشرے میں بگاڑ پیدا کرنے میں کسی قسم کی کمی نہیں چھوڑی چاہے مارننگ شو ہو چاہے ڈرامے ہو چاہے اشتہارات ہو حتیٰ کہ مشرف نے یہاں تک کہا تھا کہ جو ٹی وی نہیں دیکھنا چاہتا ہے ٹی وی پر ایسے اشتہارات نہیں دیکھنا چاہتا تو وہ ٹی وی نہ دیکھیں یونہی بیماری کا علاج نہیں کرنا بلکہ وہاں سے چلے جان اس کے بعد کا ادارہ بنا جو کہ ان کے لئے قواعد و ضوابط سے ہٹ کے چلتا ہے اس کے پروگرام کو بند کیا جا سکتا ہے اور وہ چار ایسے پروگرام ہمارے سامنے ہیں جنہوں نے قواعد کی خلاف ورزی کی تو ان کے پروگرام مکمل طور پر بند ہو گئے ہیں

یا پھر پروگرام نہیں نام سے شروع ہوئے لیکن اس میں انہوں نے وہ سکشن ختم کردیا کہ جس کی وجہ سے ان کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے حال ہی میں پیمرا نے مختلف چینلز کو یہ حکم دیا ہے کہ ٹی وی شوز کے نام پر جو کچھ کیا جاتا ہے وہ ختم کیا جائے جس کے بعد وی چینلز نے اس بات کو بالکل بھی ذکر نہیں کیا کیونکہ ان چینلز ہیں کہ جریان کی سب سے زیادہ آمدن ہوتی ہے انسان کی سب سے زیادہ آمدن ہوتی ہے لیکن اس کے ذریعے وہ جس چیز کو فروغ دے رہے ہیں وہ بے حیائی ہے وہ ہمارے کلچر کی تباہی ہے اس میں دکھایا جاتا ہے کہ شادی شدہ عورت کیسے ہے ناچ گانا کرتی ہے اس کی بے ہودگی کے ساتھ دوسرے مردوں کے ساتھ ہنسی مذاق کرتی ہے کیسے ان کے بچے گھر میں رہتے ہیں اور ان کی تربیت کرنے والا کوئی نہیں ہوتا یہ نہیں کہ شادی شدہ خاتون بھی گھر سے نکل سکتی ہے تاکہ بچوں کی ذمہ داری اس کے ہاتھ سے نکل جائے

https://www.youtube.com/watch?v=cIQUWVzAuoE.