بد ترین ظلم اوریامقبول جان پر


پاکستان میں پیمرا نامی کیسا ادارہ ہے جو کہ چینل کو کنٹرول کرتا ہے اور ان کے لیے قوانین بناتا ہے القوانین بناتا ہے اور اگر کوئی ان قوانین کے خلاف ورزی کرے تو ان کو نوٹس جاری کرتا ہے اور بعض پابندی لگاتا ہے اور بعض دفع حصہ ہوتا ہے جو پروگرام بند ہو جاتا ہےحال ہی میں اوریا مقبول جان کے 2 پروگرام ایسے ہوئے جس کے بعد ان کو پیمرا کی طرف سے نوٹس جاری ہوا پہلا پروگرام ان کا وہ تھا جس میں انہوں نے قادیانیوں کو کافر کہا تھا جس کے بعد پیمرا نے اس پر ایکشن لیا اور کہا کہ قادیانی مسلمان ہیں ان کو کافر نہ کہا جائے حالانکہ پاکستان کے آئین کے تحت غیر مسلم ہیں اور وہ خود کو مسلمان نہیں کہہ سکتے اور اگر وہ خود کو مسلمان کہتے ہیں تو وہ باقاعدہ ایک جرم کریں گے اور ان کو گرفتار بھی کیا جا سکتے ہیں لیکن اس پر اوریا مقبول جان کو نوٹس جاری کی اسکے بعد انہوں نے دوسرا پروگرام کی ہے جس میں انہوں نے براہ راست طالبان کے ترجمان کو کال پر لیا اور ان سے افغانستان کے حالات پر بات کی جس کے بعد انہوں نے ایک تیسرا پروگرام کیا جس میں انہوں نے پٹھانوں کے بارے میں کچھ نازیبا الفاظ استعمال کیے

جس کے بعد پیمرا دوبارہ حرکت میں آیا اور اوریا مقبول جان کو نوٹس جاری کیا اور ان کا پروگرام ایک مہینے کے لئے بند کر ڈالا اور کہا کہ اگر دوبارہ کوئی غلطی کی گئی تو ان کا پروگرام مستقل بھی بند کیا جا سکتا ہے اوریا مقبول جان نے اپنی ویڈیو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ دراصل پیمرا نہیں چاہتی کیا اسلام پسند لوگ ٹی وی پر بیٹھے حالانکہ اگر میں نے طالبان کے نمائندے سے بات کی ہے تو کون سا جرم کیا ہے پوری دنیا اس کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہے حتیٰ کہ ہمارے پرائم منسٹر عمران خان نے بھی اس پر بات کی ہے اور کہا ہے کہ ہم بھی طالبان کے ساتھ بات کریں گے کیونکہ افغانستان میں امن پاکستان میں امن کے لئے ضروری ہے اور اگر پاکستان کے پڑوس میں امن نہیں ہوگا تو افغانستان میں بھی نہیں ہو گا اس وقت پاکستان میں امن کے لئے ضروری ہے کہ ہم طالبان کو اعتماد میں لے اور ان کے ساتھ ابھی سے گفتگو کریں لیکن پہلے اس پر ایکشن لے لیا حالانکہ میں نے کوئی بھی ایسا کام نہیں کیا کہ جو خلاف ورزی قرار دیا جاسکے