شیطان کا ایجنٹ بے نقاب


اس بات میں شک نہیں کہ عالمی تنظیمیں جو گریٹر اسرائیل کا ہاتھ دیکھ رہی ہے وہ مسلمانوں کے نوجوانوں میں اپنے نظریات کو پھیلانے میں بھرپور کوشش کررہے ہیں اور اس کے لئے ہر طرح کے لوگوں کا استعمال کیا جا رہا ہے اس لئے میڈیا کا سہارا لیا جاتا ھے اس کے لئے فلموں کا سہارا لیا جاتا ہے اس کے لیے سیاستدانوں اداکاروں اور مختلف فلاحی اداروں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا بھی استعمال کیا جاتا ہے
حال ہی ایک فیشن انڈسٹری کے فوٹوگرافر کی کچھ تصویریں منظر عام پر آئی ہے کہ جس سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ کھیل کس دور میں آچکا ہے اور کب یہ لوگ پوری طرح سے ہم پر مسلط ہو جائیں گے اس فوٹوگرافر کا نام عبداللہ حارث ہے بالی وڈ ہو یا پھر پاکستان کی فلم انڈسٹری یا پھر میڈیا اس میں اس کا ایک نام ہے اور اس کو بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے اس کے کام کی وجہ سے لیکن اگر اس کے کام کو دیکھا جائے تو اس میں اس نے ایک آنکھ کی بھرپور تشہیر کی ہے

اور اس کے لیے اس نے پاکستان کے مشہور لوگوں کا استعمال کیا ہے جو سارے کے سارے اداکار اور اداکارائیں ہیں اس شخص کے ظاہری حلیہ کو دیکھا جائے تو تو ایسا محسوس ہوتا ہے ہے یہ شخص دین کا پابند ہے اس نے خوبصورت لمبی داڑھی رکھی ہے اور زلفیں بھی رکھی ہے جو کہ مذہبی طبقے کی ایک پہچان ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ شخص ان دونوں چیزوں کا انتہائی غلط استعمال کرتے ہوئے تصویریں بناتا ہے کبھی سگریٹ کی تصویر ہاتھ میں پکڑی ہوتی ہے کبھی شراب کی بوتل اور کبھی بغل میں لڑکی یہ دراصل ایک تاثر دینا چاہتے ہیں کہ یہ لوگ چینی کے چہرہ جس پر داڑھی ہوئی زلفیں دین داروں کی پہچان نہیں ہے جو کہ انتہائی غلیظ حرکت ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ شخص ایسی تصاویر بناتا ہے جس میں ایک آنکھ نمایاں ہوتی ہے جبکہ دوسری آنکھ کو چھپایا گیا ہوتا ہے اس کی کوئی بھی تصویر اٹھا کے دیکھ لیں یہی آپ کو نظر آئے گا اس کی کوئی بھی فوٹوشاپ ہو کسی بھی اداکار کے ساتھ ہو یہ آپ کو الومیناٹی کے نشانات کو پروموٹ کرتا ہوا نظر آئے گا