طلعت حسین بھی جیل جا رہے ہیں


پاکستان اس وقت ایک تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے شاپر نے فیصلہ ہو رہے ہیں وہاں پر یہ بھی ایک خوشنما بعد نظر آ رہی ہے کہ مختلف لوگوں کو جو کہ وزیر اعظم رہ چکے ہیں جو کہ اعلیٰ عہدوں پر حج کے ان کو بھی کرپشن کے تحت سزائیں دیں گئی ہے اس میں نواز شریف کا فیصلہ سرفہرست ہے کہ جس میں ان کو سات سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے اور دو ارب روپے سے زائد کا جرمانہ کیا گیا ہے خوش آئند بات یہ ہے کہ ایسے بہت سارے لوگ کہ جو کہ مختلف محکموں میں پاکستان کو لوٹ چکے تھے ان کے خلاف بھی کروائی جا رہی ہے ان میں سے ایک کار ڈاکٹر شاہد مسعود بھی ہے کہ جو اس وقت تک کوٹ کی حراست میں ہیں حال ہی میں ان کو اس حالت میں دکھایا گیا کہ وہ انہوں نے ہتھکڑیاں پہنی ہوئی تھی دراصل کیسی ہے کہ پی ٹی وی کے سربراہ رہ چکے ہیں اور ان کے دور میں بہت زیادہ کرپشن بھی ہوئی ہے

عدالت نے حکم دیا تھا کہ ان لوگوں کے خلاف تحقیق کی جائے اور جن کے خلاف کچھ بھی ثابت ہوتا ہے وہ ان سے نکالا جائے اس میں ڈاکٹر شاہد مسعود بھی تھے باقی لوگوں نے تو اپنی کمائی کا اکثر حصہ واپس کردیا لیکن ڈاکٹر شاہد مسعود کو اس وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا کہ ایک ملزم نے اتنا کہا تھا کہ ان کے دستخط بھی موجود ہے جس پر طلعت حسین نے یوٹیوب پر ایک پروگرام بھی کیا اور جس میں انہوں نے یہ بات کی کہ ایک ایسا شخص کے جس کو سب سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے اور ان کے شوق کو سب سے زیادہ دیکھا جاتا ہے اور وہ پاکستان کے بارے میں ہر وقت مثبت خبریں دیتے ہیں ایسے لوگوں کو ہتھکڑی کرنا اور پھر ان کو آ کر لے کر جانا یہ ایک زیادتی ہے دراصل بات یہ ہے کہ اب کرپشن کے خلاف بھرپور کارروائیاں ہو رہی ہیں اس میں ملک ریاض کو بھی رگڑا لگایا جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ ٹی وی اینکرز اتنی زیادہ تعداد میں فارغ کیے جارہے ہیں کہ اس کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا کہ اب یہ لوگ کبھی بھی حکومت کی خوشامد کریں