صوفی برکت علی اور نواز شریف


اللہ رب العزت کے ایسے بہت سارے برگزیدہ زمین پر پھیلے ہوئے ہیں جن کے دم سے نیکوکاری ہمیں نظر آتی ہے م جن کی وجہ سے مسجد اباد ہے جن کی وجہ سے خانقاہی آباد ہے یہ ایسے لوگ ہیں کہ جن کو اللہ تعالی نے اپنی معرفت سے نوازا ہوتا ہے یہاں کچھ ایسی باتیں بھی کر جاتے ہیں کہ جو آپ آدمی سوچ تک نہیں سکتا ایسے اللہ کے اولیاء میں سے ایک مشہور صوفی بزرگ برکت علی لدھیانوی گزرے ہیں جن کے چرچے نہ صرف پاکستان میں تھے بلکہ پوری دنیا میں پھیل گئی یہ ایسے صوفی بزرگ تھے کہ جو پاکستان کے مستقبل کے بارے میں بڑی عجیب عجیب پیشنگوئیاں کرتے کرتے تھے اور عجیب بات یہ ہے کہ ان کی پیشنگوئیاں پوری بھی ہو جاتی تھی صوفی لدھیانوی کی پیدائش لدھیانہ کے علاقے برما میں انیس سو گیارہ میں ہوئی ان کے والد کا نام الہی بخش تھا انہوں نے اپنے وقت کے مشہور بزرگ امیر الحسن کے ہاتھ پر بیعت کی انہوں نے انیس سو تیس میں فوج میں شمولیت اختیار کی اپنی فوجیں فرائض کو پورا کرنے کے بعد اپنا اکثر وقت زیادہ تر ایک بزرگ جن کا نام ملک علاالدین ہے

ان کے مزار پر گزارتے تھے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی حالت بدل دیں گی اور ایک دور ایسا آ گیا کہ انہوں نے انیس سو پینتالیس میں آرمی سے استعفی دے دیا اس وقت جنگ عظیم دوم ہو رہی تھی اس وقت کسی کا آرمی سے استعفی دینے کا مطلب برطانیہ کی حکومت کے ساتھ غداری تھا ان کو طرح طرح کی لالچ دی گئی طرح طرح کی دھمکی بھی دی گئی لیکن یہ اپنے ارادے سے باز نہ آئے اس دوران ان کو زہر دیا گیا لیکن اللہ کی قدرت سے ان کو ایک الٹی آئی جس کی وجہ سے سارا زہر باہر آ گیا اس کے بعد ان کا کورٹ مارشل کیا گیا لیکن اس میں بھی با عزت بری ہوئے پاکستان آزاد ہونے کے بعد کچھ عرصہ انہوں نے گجرات میں گزارا اور اس کے بعد فیصل آباد کے شہر تشریف لے آئے جہاں پر انہوں نے ایک کیمپ لگایا اسکے بعد انہوں نے گزرتے سال کے ساتھ ساتھ لوگوں کی فلاح و بہبود میں اپنا وقت لگانا شروع کردیا اور انہوں نے بہت بڑا فری ہسپتال کی بنایا جبکہ اس کے ساتھ انھوں نے مسجد بنائی اور انہوں نے کچھ مدارس بھی بنائی

ان کی جگہ کا نام دارالاحسان پڑ گیا جو پوری دنیا میں مشہور ہوا ایک دفعہ ان سے ایک انٹرویو کے دوران سوال کیا گیا کہ آپ پاکستان کے بارے میں کیا کہتے ہیں دونوں نے کہا کہ میں نے اپنا فرض ادا کر دیا ہے اور بہت جلد وہ دن آنے والا ہے جب اقوام عالم کی رہنمائی پاکستان کرے گا کوئی بھی فیصلہ کرنا ہو اس میں پاکستان کی ہاں اور نہ کہ بھول جاتے لحاظ رکھا جائے گا گویا کی اقوام متحدہ کے تمام فیصلے پاکستان کے پابند ہوں گے جیسے کہ آج کل امریکا ایک دفعہ نواز شریف کو دعا دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب میں نے تمہیں سرداری دے دی ہے تم تین دفعہ سردار بنو گے قرآن کی یہ پیشن گوئی مکمل ہوئی انہوں نے پاکستان کے بارے میں اور بھی جو باتیں کی ہیں وہ بھی انشااللہ پوری ہوگی