عمران خان اور نیو ورلڈ آرڈر


عمران خان کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ یہ الومیناٹی کا ایک ممبر ہے جو کہ پاکستان کے اندر اس کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے وزیراعظم بنایا گیا ہے لیکن اگر دیکھا جائے تو عمران خان بلکہ ان کے بالکل الٹ چل رہا ہے الومیناٹی کبھی نہیں چاہ گیر پاکستان کی فوج طاقتور ہو لیکن عمران خان پاکستان کی فوج کو طاقتور کرنے کے لئے اور ان کو مزید آگے لانے کے لیے مختلف اقدامات کر رہا ہے روٹی کبھی نہیں چاہتی کہ پاکستان کی آئی ایس آئی طاقتور ہو عمران خان ہمیشہ سے اپنی ایجنسی کی تاریخ کرتا ہوا آرہا ہے اور اس کے لئے بہت زیادہ بجٹ بھی انہوں نے پیش کیا ہے علوم کی جاتی ہے کہ پاکستان کے اندر گندگی کے ڈھیر ہو رہا ہے اور پورے ملک کو صاف کرنے کی مہم چلا رہا ہے جاتی ہے کہ پاکستان کے اندر ہر طرف بیماریاں ہوں اور اس کو پھیلانے کے لئے وہ نہایت گھٹیا قسم کی دوائیاں بھی پاکستان میں بھیج رہا ہے لیکن عمران خان ایسے لوگوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہا ہے پاکستان کے ہر شخص کو کینسر میں مبتلا کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن عمران خان اس کے برعکس کینسر کے نئے نئے ہسپتال بنا رہا ہے تاکہ بیماری کی روک تھام کی جاسکے اس پر سب سے بڑا اعتراض کیا جاتا ہے عمران خان پر جو حال ہی میں سامنے آیا ہے وہ یہ ہے کہ عمران خان نے چرس اور شراب کو لے کر جانے اور آنے کی پر سے پابندی ہٹا لی ہے حالانکہ اگر دیکھا جائے تو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ جب آرمی پبلک سکول پشاور کا واقعہ پیش آیا تھ

ا اس وقت عمران خان دھرنے میں تھے لیکن جب یہ واقعہ پیش آیا تو عمران خان نے دھرنا ختم کردیا تھا لیکن اس سے پہلے تقریباً تین سے چار ماہ تک دھرنے ناچ گانا چلتا رہا اس واقعہ کے پیش آنے کے بعد عمران خان نے اپنا دھرنا ختم کردیا اس کے فورا بعد حکومت نے پشاور کے حکومت نے ایک لیٹر جاری کیا جس میں لکھا تھا کہ اگر کسی کے پاس ایک بوتل شراب ہو یا تھوڑی سی مقدار میں چرس ہو تو اس کو تنگ نہ کیا جائے اور اس کو جانے دیا جائے اس خبر کو آج پیش کیا جا رہا ہے حالانکہ یہ خبر 2013 کی ہے اور اس کو عمران خان کی حکومت کے خلاف پیش کیا جا رہا ہے کہ عمران خان شراب نوشی اور چرس اور اس طرح نشہ آور چیزوں کو پاکستان میں متعارف کروا رہا ہے اور اس کی کھلی چھوٹ بھی دے رہا ہے اس کی کوئی حقیقت نہیں جب اس کے بارے میں آئی جیسے پتہ کیا گیا تو اس نے کہا کہ یہ دراصل غلط لیٹر جاری کیا گیا ہے اور اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے کیا جاتا ہے کہ عمران خان آبادی کنٹرول کرنے کے حق میں ہیں اور اس پر انہوں نے ایک پروگرام بھی کروایا جس میں چیف جسٹس اور مولانا طارق جمیل صاحب شامل تھے عمران خان نے اسکی حق میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ لوگ دیہات میں بچے اس لئے پیدا کرتے ہیں تاکہ ان سے محنت مزدوری کرائی جاسکے تو بات یہ ہے کہ محنت مزدوری کرنا کوئی بری بات نہیں لوگوں میں جہالت ہے مسئلہ آبادی نہیں مسئلہ جہالت ہے اس لیے اس کا علاج کیا جائے