عمران خان کے لئے جب بیت اللہ کا دروازہ کھولا گیا


تنقید ہماری قوم کا خاصہ بن چکا ہے لیکن انسانیت تو یہ ہے کہ اگر کوئی بات اچھی ہو تو مخالفت کے باوجود بھی تعریف کی جائے عمران خان کی زندگی کو ناقدین نے بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا ہے خصوصاً تب جب انہوں نے سیاست میں قدم رکھا تواس کے بعد تنقید کی اور طعن و تشنیع کی جو بارش عمران خان پر کی گئی پاکستان کی سیاست کی تاریخ میں اس کی مثال ملنا مشکل ہے

صرف بات سیاست پر ہوتی تب بھی ہم آج اس بارے میں ایسے نہیں لکھ رہے ہوتے بلکہ ان کی ذاتی زندگی ازداوجی زندگی تک کو مخالفین نے بخشا اور ذاتی حملوں کا سلسلسہ جاری رکھا ۔لیکن چشم فلک نے پھر وہ نظارہ بھی دیکھا جب عمران خان نے حلف اٹھایا اور حلف اٹھانے کے بعد پاکستان میں ایک نئے پاکستان کی بنیاد رکھی آپ نے دیکھا ہو چاہے ناقدین ہی کیوں نہ ہو ں لیکن عمران خان کے ناقدین بھی اس بات کی تعریف کرنے پر مجبور ہیں

عمران خان نے نئے پاکستان میں کرپٹ لوگوں کی بینڈ بجا کر رکھ دی ہے ہارون الرشید جو کہ ایک مشہور صحافی اور کالم نگار ہیں کچھ دن پہلے انہوں نے یہ ٹویٹ کیا تھا کہ یہ حکومت سے آپ کے لاکھ اختلاف ہوں لیکن یہ حکومت عوام کو کبھی بور نہیں ہونے دے گی ، جیسے آپ جب خبریں سنیں گے تو آپ کو دسننے کو ملے گا آج اس مافیا کے خلاف آپریشن ہو رہا ہے یا شروع ہونیوالا ہے روز قانون کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لئے عمران خان کوشاں ہے

لیکن اب ان کی ذاتی زندگی کے بارے میں اگر دیکھا جائے جو کہ ہماری پوسٹ کا مقصد تھا کہ عمران خان نے اما م انبیا ء ﷺ کی سر زمین مدینہ منور میں جوتے نہیں پہنے یہ بات سننے میں تو اچھی لگتی ہے لیکن اس بارے میں اگر ہم یوں کہیں تو بے جا نہیں ہو گا کہ یہ عمران خان کا تقویٰ ہے یا رسول اللہ ﷺ کی سر زمین سے محبت لیکن جو بھی ہے اس بات نے مسلمانوں کے دل جیت لئے اور ناقدین بھی تعریف کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں ویڈیو دیکھیں اگر آپ کو پسند آئے تو اپنے دوستوں کیساتھ ہماری پوسٹ کو شئیر کیجئیے کمنٹس ضرور کریں اپنی قیمتی آراء سے ہمیں آگاہ کیجئیے شکریہ ویڈیو ملاحظہ فرمائیں