مریم نواز کا مشن پاکستان تباہ کرو، فوج کے خلاف کیسے کام کر رہیں؟ گمنام ہیروز نے رپورٹ پیش کر دی!


تحریک لبیک کے دھرنے کے پیچھے کون کونسی قوتیں شامل تھیں؟ آج ہم آپکو ایک ایسی حقیقت بتانے جارہے ہیں جس کو سن کر آپکے رونگٹے کھڑے ہوجائیں گیں. آپ حیران رہ جائیں گیں کہ کرسی حاصل کرنے کے لیے ہمارے کرپٹ سیاستداں کس حد تک گر سکتے ہیں. انھیں کوئی فکر نہیں کہ کس ماں کا بچہ مر جائے، کسی بیٹی کا باپ نہ رہے، کسی بہن کا بھائی نہ رہے، ان سیاستدانوں کو ذرا بھی پروا نہیں، انکی آنکھوں میں خون اترا ہوا ہے، انکی جانوروں سے بدتر حالت ہے. ان کرپٹ سیاستدانوں کا صرف ایک ہی منشور ہے کہ ملک میں افراتفری پھیلائی جائے، جھوٹی خبریں اتنی پھیلیں کہ خانہ جنگی شروع ہو جائے.

آپکو یاد تو ہوگا کہ چند دن پہلے جب آسیہ کے کیس کا فیصلہ آیا تو پہلے تو پہلے سب نے احتجاج کیا اور پھر چار روز تک ساری مارکٹیں اور بازار بند رہے. تحریک لبیک کے دھرنے میں ن لیگ سمیت بہت سی سیاسی پارٹیوں کے لوگ شامل تھے. یہ جو آپکو دھرنے میں بیٹھے لوگ نظر آرہے تھے ان میں بڑی تعداد ن لیگ کے کارکنوں کی تھی. انھوں نے اپیشل گروپ ترتیب دیے هوئے تھے: ایک گروپ کی سربراہی مریم نواز جبکہ دوسرے گروپ کی سربراہی راناثنااللہ کر رہا تھا. مریم نواز کے گروپ میں ایسے لوگ بھی تھے جو دوسرے ممالک میں بیٹھے سوشل میڈیا پر انتشار پھیلا رہے تھے اور باقی کے دھرنے میں بیٹھے لبیک کے لوگوں کو اکسا رہے تھے. دوسرا گروپ رانا ثنااللہ کی سربراہی میں تحریک لبیک کے کارکنوں کیساتھ مل کر اور انکو بدمعاشی دلا کر جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کر رہے تھے.

عمران خان نے پہلے یہ بات نہیں کی تھی اور ویسے بھی وہ دھرنے کے وقت یہاں موجود نہیں تھے. لیکن جیسے جیسے آئی ایس آئی کے گمنام ہیروز نے شواہد اکٹھے کرنا شروع کیا تو پتا چلا کہ دھرنے کے پیچھے ن لیگ، سیاسی پارٹیاں، را اور سی آئی اے کا ہاتھ ہے. بڑی خبر یہ ہے کہ اشرف جلالی جو دھرنے میں خادم رضوی اور افضل قادری کے ساتھ موجود تھے، انہوں نے بیان دیا ہے کہ ن لیگ اس دھرنے میں بڑے پیمانے میں شامل تھی. انہوں نے زیادہ تباہی مچائی اور آج عمران خان نے بھی گمنام ہیروز کی خفیہ رپورٹس پڑھ کر کہہ دیا ہے کہ اس دھرنے کا ماسٹر مائنڈ ن لیگ، را، اور سی آئی اے ہے.

اب آپ ایک بات سمجھ لیں کہ دنیا بھر کی جتنی بھی خفیہ ایجنسیاں ہوتی ہیں انکو پتا ہوتا ہے کہ فلاں ملک میں کونسے اہم کیس کا کب فیصلہ آنے والا ہے. اسی طرح آسیہ کے کیس کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی دھرنے کا سارا پلان بن چکا تھا. آپ اندازہ کریں کہ جب دھرنے کی وجہ سے چار دن کے لیے پورا پاکستان بند تھا تو دھرنے کے کارکنوں کے پاس پامفلیٹ اور بینرز جب پر لکھا تھا کہ سپریم کورٹ کے ججوں کو قتل کیا جائے، آسیہ کو پھانسی دی جائے، یہ سارے بینرز اور پامفلیٹ کہاں سے اتنی بڑی تعداد میں پرنٹ کروائے گئے؟ جب ساری دکانیں ہی بند تھیں تو یہ پرنٹنگ اتنی جلدی کہاں سے ہوئی؟ شواہد اکٹھے کرنے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ پمفلیٹ آسیہ کیس کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی چھاپے گئے تھے اور یہ ن لیگ کی ہی خفیہ پرنٹ پریس سے چھپواۓ گئے تھے.

یہ اسلام کے نام پر دھرنا نہیں تھا، بلکہ اس کا ٹارگٹ بس فوج اور عدلیہ تھی. یہ لوگ چاہتے تھے کہ کسی طرح ملک میں خون بہے، لاشیں گریں، لوگوں کو اشتعال دلایا جائے اور فوج کا ایک آدھ بندہ مار کر خانہ جنگی کا ماحول پیدا کیا جائے. لیکن ہماری حکومت نے بہت سمجھداری سے اس سارے معاملے کو کنٹرول کیا اور ملک میں دوبارہ امن و امان بحال کیا، ورنہ آپکو تو پتا ہے کہ پاکستان میں تو چھوٹے چھوٹے معملات پر ہی لاشیں گر جاتی ہیں. دوسری جانب بات رہی فوج کو گالیاں دینے کی تو آپ بے فکر رہیں بہت جلد ان غدّاروں کی پکڑ سامنے آئیگی!