کامران خان کی کپتان کو بد دعائیں مگر وجہ کیا؟ عوام یہ اصل حقیقت لازمی جان لیں


تفصیلات کے مطابق اینکر کامران خان نے اپنے پروگرام میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان چین میں بھیک مانگنے گئے تھے لیکن خالی ہاتھ واپس آئیں ہیں، پروگرام کے دوران ٹی وی سکرین پر بار بار ایک پٹی بھی چلائی گئی جس پر لکھا تھا “خالی پیالہ واپس آگیا” جبکہ دوسری پٹی پر یہ لکھا ہوا چلایا “چین نے پاکستان کو ہلکا جھٹکا دے دیا”.

کامران خان کان کھول کر سن لیں کہ یہ جو مرضی کر لیں، اسکی جو چیخیں مریخ تک جارہی ہیں وہ صرف و صرف اسی لیے ہیں کہ اسکی تنخواہ کم ہوچکی ہے. جیسا کہ ہم آپکو پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ ان بکاؤ چینلز کا خرچ اگر دس روپے ہے تو انکی آمدنی صرف چار روپے ہے، یہ اپنا خرچہ پورا کرنے کے لیے پیسہ سیاسی پارٹیوں، بیرون ملک کی خفیہ ایجنسیوں اور ملک ریاض جیسے لوگوں سے وصول کرتے ہیں. جب سے عمران خان نے حکومت سنبھالی ہے انھوں نے اس میڈیا مافیا کو ختم کرنے کی ٹھان لی ہے، لہٰذا اس میڈیا مافیا کے حالات آج کل شدید خراب ہوگئیں ہیں.

اسی لیے اب چینلز کے مالکان نے اینکرز کی تنخواہ 35 فیصد کم کر دی ہے، جسکی وجہ سے کامران خان جیسے بکاؤ اینکرز کی چیخیں نکل رہی ہیں. یہ عمران خان کو اٹھتے بیٹھتے گالیاں دے رہے ہیں اور اپنی قسمت کو رو رہے ہیں کہ اب ہمارا کیا بنے گا کیونکہ موجودہ حکومت انکو اشتہار نہیں دے رہی. یہ سن کر آپ حیران رہ جائیں گیں کہ ہمارے آئی ایس آئی کے گمنام ہیروز نے ساری تحقیقات مکمل کر لیں ہیں، لہٰذا کامران خان کو چاہیے کہ وہ اس قسم کے پروگرام کرنے کے بجائے اپنے چینلز کے مالکان کو مشورے دے نہ کہ موجودہ حکومت کو.

کامران خان صاحب آپ اس بات پر دھیان دیں کہ 1991 میں 7 ہزار تنخواہ لینے والا کامران خان آج ایک کروڑ روپیہ ماہانہ تنخواہ پر کیسے پہنچا ہے؟ اسنے کتنا ٹیکس دیا؟ کس کس سے لفافے لیے، اور دبئی میں ویلاز کہاں سے کماۓ پیسوں سے خریدی، اس سب کی تفصیلات عدالت میں کیسے جمع کروانی ہے یعنی اس نے جو اپنا پیالہ بھرا ہے وہ کہاں کہاں سے بھرا ہے؟ اس پیالے کو زرداری نے، ملک ریاض نے، نواز شریف نے، کس کس کی بھیک اس پیالے میں شامل ہے؟ لہٰذا اب کامران خان کو عدالت کی جانب سے ایک بڑے جھٹکے کے لیے تیار رہنا چاہیے، یہ چین اور پاکستان کے ہلکے جھٹکے کی طرف دھیان نہ دیں، بلکہ اپنی خیر منائیں.