آئی ایس آئی کا نیا چیف اور غزوہ ہند کی پیش گوئی، پڑھ کر ہر پاکستانی کا لہو جوش سے گرم، الله اکبر


سب سے اہم فیصلہ ہو گیا، وزیرا عظم اور آرمی چیف کی مشاورت مکمّل، نیو چیف آف آئی ایس آئی کی تقرری.

یکم اکتوبر ٢٠١٨ کو جنرل نوید مختار سمیت پاک فوج کے پانچ تھری سٹار جنرل اپنے عہدوں سے ریٹائر ہو گئے. اس لیے اس مشکل گھڑی میں جبکہ پاکستان میں کرپشن کے ذریعے معاشی دہشت گردی بھی عروج پر ہے اور اس کے علاوہ بیرونی دشمن عناصر بھی ہمیں بار بار دھمکیاں لگا رہے ہیں، تو اس ٹائم پر ہمیں کسی ایسے ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس کی ضرورت ہے جو کہ اس مشکل گھڑی میں ایسی حکمت عملی سے کام لے کہ اندرون اور بیرون ملک پاکستان سے غداری کرنے والوں کے طوطے اڑ جائیں.

اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کے کندوں پر بہت بڑی ذمہ داری آپڑی. کیونکہ درست تقرری کرنا ان کا اولین فرض ہے. ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور آرمی چیف کی اس سلسلے میں مشاورت مکمل ہو گئی ہے. عہدے کے لیے تین لوگوں کے نام مںتخب کیے گئے ہیں جن میں جنرل ندیم ذکی، جنرل شاھین مظہراور جنرل آصف منیر شامل ہیں. لیکن اندر کی خبروں کے مطابق یہ کہا جا رہا ہے کہ جنرل آصف منیر کا پلڑا باری نظر آرہا ہے تو قوی امکان جنرل آصف منیر کے ہی نظر آرہے ہیں اور لگتا ہے کہ وہ ISI کے نئے سربرہ مقرر کیے جائیں گے. کیونکہ جنرل آصف منیر ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ رہے ہیں اور مختلف اسٹاف اور کمانڈ عہدوں پر فائز کے علاوہ انکو انٹیلی جنس کا خاطر خواہ تجربہ بھی ہے. اس کے علاوہ جنرل آصف منیر گلگت بلتستان میں بھی تعینات رہ چکے ہیں.

یہاں آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ یہ وہی ایریا ہے جہاں سے پاک چین اکنا مک کوری ڈور یعنی سی پیک نے گزرنا ہے یہ اسکا ابتدائی مقام ہے. اس کے علاوہ چیف جسٹس کے حکم کے مطابق بھاشا ڈیم بھی اسی ایریا میں تعمیر کیا جارہا ہے. اور ہم سب کے سامنے یہ بات تو واضح کہ ہمارا ازلی دشمن بھارت ہمارے ان دونوں پراجیکٹس کے خلاف کس طرح فنڈنگ کرکے باقاعدہ مہم چلا رہا ہے. اور پاکستان کو این جی اوز اور غداروی کے ذرایعے نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے. لہذا جنرل آصف منیر کی اگر اس اہم پوسٹ پر تقرری کردی جاتی ہے تو یہ ایک معنی خیز پوسٹنگ ہوگی. کیونکہ یہ ایک قابل، سخت گیر، منظم اور دبنگ افسر ہیں تو مجرموں کو مارے گا کم اور گھسیٹے گا زیادہ.

یہ جان لیں کہ آئی ایس آئی اس وقت پاکستان کی ایسی تنظیم ہے جو بیک وقت بھارتی خفیہ ایجنسی RAW، اسرائیلی ایجنسی موساد، امریکی ایجنسی CIA اور افغانی ایجنسی خاد سے لڑ رہی ہے یعنی یہ دنیا کی نمبر١ایجنسی پاکستان کی ISI ہے جو دنیا کی سب سے بڑی خفیہ جنگ لڑ رہی ہے. کیونکہ ہمارے دشمن ممالک پاس پردہ رہ کر ان خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے پاکستان میں کاروائیاں کرواتے ہیں اس موقع پر ہماری ISI کو ایک ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو کہ بہادر اور نڈر ہونے کے ساتھ ساتھ دور اندیش بھی ہو. کیونکہ آئی ایس آئی ایک ایسی تنظیم ہے جو دن رات پاکستان کے لیے لڑرہی ہے یہ لوگ گم نام ہیرو ہوتے ہیں نہ نظر آتے ہیں نہ ملتے ہیں نا ہی دکھائی دیتے ہیں مگر ان کی قربانیوں کی وجہ سے یہ ملک محفوظ ہے اور یہ ملک چل رہا ہے.

اسی لیے ساری دنیا پاکستان کے سیاست دان، غدّار میڈیا، بھارت، اسرائیل اور امریکہ سب آئی ایس آئی کے خلاف ہیں. یہ یاد رکھیں کہ لیبیا، شام مصر اور دوسرے ممالک کے پاس پاکستان کی جیسی فوج نہیں اور نہ ہی آئی ایس آئی جیسا کوئی ادارہ ہے. اس لیے وہ ملک ختم ہو کر رہ گئے ہیں. ایسی صورت حال کے درمیان سید عاصم منیر جیسے دبنگ افسر کا ڈی جی آئی ایس آئی کے طور پر آنا پاکستان کے لیے انتہائی نیک شگون ہے. اور ہم دعا کرتے ہیں کہ الله اس ملک کی حفاظت فرماۓ اور اس ملک کو وطن سے پیار کرنے والے افسر ملیں. امین!