ایک باباجی کا شکوہ


کراچی کے ایک پٹھان بابا جی نے مہاجروں کے بارے میں کہا ہے کہ مہاجر ان کو کیوں کہتے ہو یہ بھی پاکستان کے لوگ ہیں جس طرح ہم اپنے آپ کو کوئی سندھی اور کوئی پنجابی اور کوئی پٹھان کہتے ہیں ان کو بھی اس ملک کا حصہ بننا چاہئے اس کے علاوہ ان لوگوں نے بھی اس ملک کے لئے قربانی دی ہے پاکستان جب بنا تو ہمارے پاس تو سب کچھ تھا ہم سے تو کچھ بھی نہیں چینا گیا لیکن ان مہاجروں سے تو ان کے گھر ، ان کے مویشی اور انکے جو جائیدایں تھی وہ بھی ان سے چینی گئی ان کا سب کچھ لے لیا گیا اور یہ جب ہاکستان کی رف ہجرت کر ہے تھے تو راستے میں ان لولٹا گیا

اور ان کے بچوں کو مارا گیا اور کسی کو یتیمی کا سامنا کرنا پڑا تو کسی کو بیوہ ہونا پڑا لیکن یہ لوگ پھر بھی پاکستان کی محبت میں یہاں ان لوگوں نے ہجرت کی۔یہ تو ہم نے اپنے بڑوں سے سنا ہے میری پیدائش سے پہلے پاکستان بنا ہے یہ باتیں ہم نے اپنے بڑوں سے سنی ہے لیکن میرا ایک شکوہ ہے ان لوگوں سے کہ ان کو مہاجر کیوں کہتے ہیں کہ جس طرح ہم سب لوگوں کے قوم ہیں اور ہماری ایک پہچان ہے اس طرح ان لوگوں کی بھی ایک پہچان ہونی چاہئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔باقی تفصیل ویڈیو میں ملاحظہ کریں ۔۔۔۔۔۔۔اگر آپ کو ہماری پوست اچھی لگے تو کمینٹ میں اپنی رائے ضرور دیں اور اس پوسٹ کو اپنے دوستوں کے ساتھ شئیر کرنانہ بھولئے گا

https://www.youtube.com/watch?v=g8jTbb1Vp3U