گستاخانہ مواد پر فوری ایکشن لیں، او آئی سی سے کہوں گا


پی ٹی آئی چیئرمین اور وزیراعظم عمران خان نے وزارت داخلہ کونیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد تیزکرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت داخلہ کی کارکردگی اوراہداف کا خود جائزہ لوں گا، تمام محکمے شفافیت اوراخراجات میں کمی لائیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ اجلاس میں شرکت کی۔سینٹ اجلاس سے قبل عمران خان کو وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم عمران خان کودہشتگردی، انتہا پسندی کے خلاف اقدامات، امن کے قیام کی اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر عمران خان کو وزارت داخلہ کے محکموں اور ذیلی اداروں کی کارکردگی سے بھی آگاہ کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے وزارت داخلہ کو 20 نکاتی نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد تیز کرنے کی ہدایت کردی ۔ان کا کہنا تھا کہ ہر کابینہ کے اجلاس میں وزارت داخلہ کو دیے گئے اہداف کا جائزہ خود لوں گا۔ وزارت داخلہ اہم ترین وزارت ہے۔ وزارت داخلہ کی کارگردگی میں بہتری آنی چاہیے۔ عمران خان نے کہا کہ وزارت، ماتحت اداروں کے حکام شفافیت ، سادگی، اخراجات میں کمی لائیں۔ بعدازاں انہوں نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کواس معاملے پرمتفق کریں گے۔کہ اوآئی اسی کومعاملے پرحکمت عملی بنانی چاہیے۔تمام مسلمان ممالک کومتحد ہونا چاہیے۔ گستاخانہ خاکوں کے خلاف سینیٹ میں قرارداد منظور کی ہے۔سینیٹ کی قرارداد کواقوام متحدہ میں پیش کریں گے۔ہم کوشش کریں گے کہ اوآئی سی سے اس پربات کریں۔

اوآئی سی کوبیٹھ کرایک اسٹریٹجی بنانی چاہیے۔اگرمغربی لوگوں کوہولوکاسٹ سے تکلیف پہنچتی ہے۔ اسی طرح ہمیں بھی تکلیف ہوتی ہے۔مغربی ممالک کوگستاخانہ خاکوں سے مسلم دنیا کوتکلیف پہنچاتے ہیں۔مسلم دنیا کی یہ ناکامی ہے کہ ہم اس مسئلے کوحل نہیں کرسکے۔مسلم دنیا کو بتانا چاہیے کہ جیسے ان کوہولوکاسٹ سے تکلیف ہوتی ہے اس طرح ہمیں ان سے کئی گنا زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہر2ہفتے میں پارلیمنٹ کوجواب دیا کروں گا اور میں سینیٹ میں سنیٹرز کواحساس دلانے آیا ہوں کہ ہم سادگی اپنانے کی پوری کوشش کریں گے۔احتساب کیلئے بہترین جگہ سینٹ اور پارلیمنٹ ہوتی ہے۔سینیٹ اور پارلیمنٹ کی اہمیت بڑھائیں گے۔احتساب کے نظام کومزید مضبوط بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ کویقین دلاتا ہوں کہ انشا اللہ ہم جلد اپنے پیروں پرکھڑے ہوجائیں گے۔