سندھیوں نے ٹرین والوں کیساتھ کیا سلوک کیا


یہ ہے ہمارا پاکستان یہ خبر پڑھ کر یقناً آپ کو پاکستانی ہونے پر فخر ہوگا یہ ہے ہمار پاکستان جہاں لوگوں میں خدمت کا جذبہ ہے گزشتہ روز اندرون سندھ محراب پور کے قریب واقع گوٹھ نوں پوترا کے قریب کراچی سے لاہور جاتی ہوئی شالیماری ایکسپریس حادثے کا شکار ہونے سے بال بال بچی گئی لیکن ٹرین میں خرابی کے باعث ٹریک 6 گھنٹے بند رہا

اور مسافروں کے پاس کھانے پینے کی اشیاءختم ہونے لگیں لیکن قریبی دیہات کے مکینوں نے مسافروں کی مدد کر کے انسانیت کی اعلیٰ ترین مثال قائم کر دی اور یہ منظر دیکھ کر کئی مسافروں کی آنکھیں تک بھر آئیں ۔تفصیلات کے مطابق شالیمار ایکسپریس تیز رفتاری سے سفر کر رہی تھی تواچانک اکانومی کلاس کی ایک بوگی کے پہیے ہی ٹرین سے تقریبا الگ ہو گئے،

ٹرین ڈرائیور نے بروقت بریک لگا کر ٹرین کو روک لیا،سخت گرمی میں دو بڑے سٹیشنوں کے درمیان ٹرین ایسی جگہ کھڑی تھی کہ جہاں کسی آبادی کا نام و نشان نہ تھا، مسافر سخت پریشان، بچوں کے رونے کی آوزیں، خواتین گرمی میں بے حال اور اس پر مزید یہ کہ بقول ٹرین سٹاف،امدادی کاروائیوں میں چھ گھنٹے لگ سکتے تھے ۔تاہم جب یہ خبر قریبی دیہات کے مکینوں تک پہنچی تو انہوں نے فوری مسافروں کی مدد کرنے کا فیصلہ لیا اور جو کچھ بھی گھر میں موجود تھا اور جس کی وہ استطاعت رکھتے تھے اٹھا کر مسافروں کی خدمت میں لے آئے یہ منظر دیکھ کر مسافروں کی جان میں جان آئی اور وہ خدا کا شکر ادا کرنے لگے ۔قریبی دیہات سے کوئی گھڑوں میں پانی کوئی کولروں میں تو کوئی برف کی بوری اٹھا کر اپنی موٹرسائیکل ، گدھا گاڑی اور سر پر رکھ کر لے آیا ۔کچھ دیر گزری تو مکینوں نے کھانے کا انتظام بھی کر ڈالا اور ایک گدھا گاڑی پر چنے والے چاولوں کی دیگ لے آئے ، مکینوں کے پاس کوئی برتن نہ تھے تو وہ مٹی کے برتن ہی ساتھ لے آئے اور انسانیت کی خدمت کی اعلیٰ مثال قائم کر دی ۔آپ کو ہماری پوسٹ پسند آئی تو اپنے دوستوں کیساتھ شئیر کیجئیے