وقت کے وزیراعظم کے خلاف فیصلہ دے کر سپریم کورٹ نے نئے پاکستان کی بنیاد رکھی،اب اگلی باری زرداری کی ہے،ہر کرپٹ کا احتساب ہو گا،عمران خان


وقت کے وزیراعظم کے خلاف فیصلہ دے کر سپریم کورٹ نے نئے پاکستان کی بنیاد رکھی،اب اگلی باری زرداری کی ہے،ہر کرپٹ کا احتساب ہو گا،عمران خان
اُردو آفیشل۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ معاشروں کی بنیادیں سڑکیں اور انڈر پاس بنانے سے نہیں رکھی جاتیں بلکہ سب سے اہم بنیاد انصاف کی بروقت فراہمی سے رکھی جاتی ہیں۔ نواز شریف ایک مافیا کا نام ہے، سپریم کورٹ نے طاقتو ر کے خلاف فیصلہ دے کر نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی ہے، وقت کے وزیر اعظم کے خلاف نڈر انداز اپنا کر فیصلہ دینے پر جے آئی ٹی ممبران اور ججز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔میری دشمنی شریف خاندان سے نہیں بلکہ ساری جدوجہد کرپشن کے خلاف ہے، نواز شریف کے جانے سے کوئی یہ نہ سمجھے کہ میں تھک گیا ہوں اب اگلی بار ی زرداری کی ہوگی جب کہ خاقان عباسی، شہباز شریف اور فضل الرحما ن کا احتساب بھی کروں گا، شریف خاندان کا خد ا پیسہ ہے جبکہ میرا سب کچھ میرے بچے ہیں ، انہوں نے اپنی چوری چھپانے کے لئے جمائمہ کے خلاف پروپیگنڈا کیا جس کی وجہ سے ہماری طلاق ہوگئی اور میرے بچے مجھ سے چھن گئے، خد ا انہیں کبھی بھی معاف نہیں کرے گا۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف کے زیر اہتمام ”یوم تشکر سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ یکم نومبر کو سپریم کورٹ کے ججز نے مجھ سے کہا کہ سڑکوں پر جانے کی بجائے عدالت میں آئیں تو میں نے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا، اس فیصلے کے بعد پارٹی رہنماء، صحافی اور ہمارے سیاسی کزن طاہر القادری نے اختلاف کیا کیوں کہ سب کا خیال تھا کہ ہماری عدالتیں کمزور ہیں، عدالتوں کی تاریخ ہے کہ وہ طاقتور کے خلاف فیصلے نہیں دیتیں ، ہماری جدوجہد منتقی انجام کو ہے ہمیں انصاف ملنے کا سنہری موقع ہے اس لیے سڑکوں پر رہا جائے لیکن میں نے عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا اور عدالت نے ایک گارڈ فادر کے خلاف فیصلہ دے کر ایک تاریخ رقم کردی ہے۔ پانامہ کیس کا فیصلہ تو ہو چکا ہے لیکن ابھی یہ میچ ختم نہیں ہوا آخری گیند پر میچ ختم ہوتا ہے۔پاکستان میں مدینہ کی اسلامی ریاست جیسا انصاف لاﺅں گا جس کے تحت سب کو یکساں انصاف ملتا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ جو بھی ہماری پارٹی میں آنا چاہے اس کے لئے تحریک انصاف کے دروازے کھلے ہیں کیوں کہ ہم نے1ہزار ٹکٹ دینے ہیں مگر یاد رکھیں جو بھی کرپشن کرے گا اسے ہم نہیں چھوڑیں گے۔میں تحریک انصاف کے ٹکٹ سے منتخب ہونے والے تمام ممبران کی ذمہ داری لیتا ہوں ان میں سے بھی کوئی کرپشن میں پکڑا گیا اسے نہیں چھوڑوں گا۔میری سب سے پہلی نظر گورنر ہاﺅس لاہور پر ہے، جہاں روزانہ45لاکھ روپے ایک آدمی کے لئے خرچ کیا جاتا ہے۔گورنر ہاﺅس کی دیواریں گرا کر وہاں پارک بنائیں گے جبکہ گورنر ہاﺅس پشاور کو گرا کر عورتوں کے لئے پارک بناﺅں گا، مری اور نتھیا گلی کے گورنز ہاﺅسز کو ہوٹلز بنائیں گے۔ ٹیکس چوری سے بچنے کے لئے بڑے بڑے مگرمچھوں کو پکڑکر ٹیکس نیٹ ورکس میں لائیں گے۔ میں نہ خود کسی کے سامنے جھکا تھا اور نہ ہی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا، یہاںسے پیسے اکٹھے کر یہاں کی عوام پر خرچ کروں گا۔نئے پاکستان میں گورنرننس سسٹم کو ٹھیک کر کے یہاں پر سرمایہ کاری کراﺅں گا۔جس دن ملک میں گورننس سسٹم ٹھیک کروں گاتو بیرون ملک پاکستانی بھی یہاں سرمایہ کاری کریں گے۔ نئے پاکستان میں میرٹ سسٹم کو بحال کریں گے، آج بھی خیبر پختونخواہ میں تمام بھرتیاں این ٹی ایس سسٹم کے ذریعے کرتے ہیں۔ نئے پاکستان میں درجہ چہارم کے ملازمین کو بھی این ٹی ایس سسٹم کے ذریعے لائیں گے۔ملک میں جمہوریت بادشاہت کو پیچھے چھوڑ دیتی ہے۔کرکٹ میں میرٹ لا ﺅں گا کوئی بھی پاکستان کو شکست نہیں دے سکا، جب ملک میں میرٹ کے بالادستی ہوتی ہے تو معاشرے ترقی کرتے ہیں۔میرے نئے پاکستان میں کوئی غریب ہوگا ، یہاں مدینہ منورہ والا نظام لاﺅں گا جہاں زکوة لینے کے لئے کوئی نہیں ملے گا، یہاں سے پیسے جمع کرکے غریب ممالک کو بھیجے جائیں گے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) میں جمہوریت نہیں ہے ، وہاں جمہوریت ہوتی تو نواز شریف پانامہ کیس آتے ہی مستعفی ہوجانا چاہیے تھا،جمہوریت نہ ہونے کی وجہ سے ن لیگ فیملی پارٹی بن گئی ہے، پوری پارٹی کو شہباز شریف کے علاوہ کوئی بھی قابل بند ہ نہیں ملا۔یہ جمہوریت نہیں بادشاہت ہے، تاریخ گواہ ہے کہ بادشاہ خون تعلق پر بنتے تھے اور انہوں نے بھی ایسا ہی کیا ہے۔شریف خاندان کی کرپشن کے دفاع کے لئے مسلم لیگ(ن) کا استعمال کیا گیا۔ تحریک انصاف میں کوئی بھی خاندانی نظام نہیں ہوگا یہاں جو بھی اوپر آئے گا وہ میرٹ کی بنیاد پر آتا ہے،سپریم کورٹ نے میرے خلاف اگر فیصلہ دیا یا میری ایک بات بھی جھوٹ نکلی تو میں پارٹی سے استعفیٰ دے دوں گا۔ شاہد خاقان عباسی اور شہباز شریف کو آنے دیں ان کا احتساب کروں گا۔ان دونوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اب تم لوگ تیار ہوجاﺅ میں تمھارے پیچھے آرہا ہوں۔ میری دشمنی شریف خاندان سے نہیں تھی میری جدوجہد کرپشن کے خلاف ہے اب اگلی باری آصف علی زرداری کی ہے جبکہ اس کے بعد مولانا فضل الرحمان کے خلاف عملی میدان میں آﺅں گا۔ سوشل میڈیا ہمیں ایسا ہتھیار مل گیا ہے کہ ہمیں میڈیا کے کسی گارڈ فادر کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جب جمائمہ نے اسلام قبول کیا تھا تو مغربی میڈیا نے اس پر تنقید کی جب کہ انہوں نے جمائمہ پر یہودی ہونے اور طرح طرح کے الزامات لگائے گئے، 23سالہ حاملہ لڑکی پر انہوں نے مظالم کے پہاڑ توڑے گئے، میرے بچے چلے گئے جس کی مجھے سب سے زیادہ تکلیف ہے۔ جمائمہ ابھی تک ان کے مظالم کو نہیں بھولی انہوں نے اپنی چوری بچانے کے لئے اس کو بدنام کیا۔وزیر اعظم آزاد کشمیر ایک گھٹیا اور ذلیل آدمی ہے جس نے چور کو بچانے کے لئے ملک کے خلاف بیان دیا۔آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے جو بیان دیا اس سے بڑی غداری کیا ہوگی۔آزاد کشمیر کے لوگو اٹھو اور غدار وزیر اعظم کے گھر کے سامنے احتجاجی مظاہرے کرو۔عمران کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے جانے سے کوئی نہ سمجھے عمران خان کی جدوجہد ختم ہوگئی ہے ، ایل این جی عباسی، مولوی ڈیزل اور مسٹر ٹین پرسنٹ کی اب باری ہے۔ ہر کرپٹ کا گھیراﺅ کریں ۔