پانامہ کیس ‘ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف تا حیات نا اہل ، اسحاق ڈار اور کیپٹن (ر)صفدر بھی نااہل قرار مریم نواز ‘حسن، حسین ، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس نیب کو بھجوانے کا حکم

Pakistani Prime Minister Nawaz Sharif arrives at Bandaranaike International Airport in Katunayake on January 4, 2016. Sharif arrived for a two-day official visit to Sri Lanka. AFP PHOTO/Ishara S. KODIKARA / AFP / Ishara S.KODIKARA

اسلام آباد ( 27 جولائی ) سپریم کورٹ آف پاکستان کے لارجر بینچ نے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف نااہل قرار دیدیا
جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد، جسٹس اعجاز افضل، جسٹس شیخ عظمت سعیداور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل 5 رکنی لارجر بینچ نے 21 جولائی کو 3 رکنی خصوصی بینچ کی جانب سے محفوظ کیا گیا فیصلہ پڑھ کر سنایا جس میں وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا گیا.

وزیر اعظم نواز شریف کو صرف نا اہل ہی قرار نہیں دیا گیا بلکہ تا حیات نا اہل قرار دے دیا گیا ہے اور ان کی نا اہلی کی وجہ ان کا اقامہ بنا ہے.نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کو تاحیات نا اہل قرار دے دیا گیا ہے جبکہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو وزیر اعظم کی نا اہلی کا فوری طور پر نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے.اٹارنی جنرل کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کا اقامہ ان کی نا اہلی کی وجہ بنا ہے .

سپریم کورٹ نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو بھی نااہل کر دیا .میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں شامل وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کو بھی نااہل قرار دیتے ہوئے دونوں کے خلاف مقدمات قائم کرنے کیلئے نیب کو ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا ہے.

کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف نیب کو ریفرنس دائر کرنے کا حکم دے دیا ہے جس کا فیصلہ 6 ماہ میں سنایا جائے گا
تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب کو حکم دیا ہے کہ وزیر اعظم ، کیپٹن صفدر، اسحاق ڈار اور وزیر اعظم کے بچوں کے خلاف ہل میٹل اور حدیبیہ پیپرز مل کیس میں 6 ہفتوں کے اندر اندر ریفرنس دائر کرے. سپریم کورٹ نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ پاناما بینچ کا ایک جج فیصلے پر عملد ر آمد کی نگرانی کرے گا جبکہ عدالت 6 ماہ میں ریفرنس کا فیصلہ کرے گی.


واضح رہے کہ جسٹس عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل 3 رکنی عملدرآمد بینچ کے روبرو جے آئی ٹی نے 10 جولائی کو اپنی رپورٹ پیش کی تھی عدالت نے 5 سماعتوں کے دوران رپورٹ پرفریقین کے اعتراضات سنے اور 21 جولائی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا.

سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں مریم نواز ، حسن، حسین ، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس نیب کو بھجوانے کا حکم سنا دیا .

میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پاناما کیس میںوزیر اعظم کی نااہلی کا فیصلہ سناتے ہوئے پاناما لیکس میں شامل مریم نواز ، حسن ، حسین ، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کیخلاف مقدمات قائم کرنے کیلئے ریفرنس نیب کو بھجوانے کا حکم سنا دیا ہے .

سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف نیب کو ریفرنس دائر کرنے کا حکم دے دیا ہے جس کا فیصلہ 6 ماہ میں سنایا جائے گا.

تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب کو حکم دیا ہے کہ وزیر اعظم ، کیپٹن صفدر، اسحاق ڈار اور وزیر اعظم کے بچوں کے خلاف ہل میٹل اور حدیبیہ پیپرز مل کیس میں 6 ہفتوں کے اندر اندر ریفرنس دائر کرے. سپریم کورٹ نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ پاناما بینچ کا ایک جج فیصلے پر عملد ر آمد کی نگرانی کرے گا جبکہ عدالت 6 ماہ میں ریفرنس کا فیصلہ کرے گی.