ججز کے رخصت پہ ہونے کے باوجود رواں ہفتے پانامہ کیس کا فیصلہ سنایا جا سکتا ہے،بابر اعوان


ججز کے رخصت پہ ہونے کے باوجود رواں ہفتے پانامہ کیس کا فیصلہ سنایا جا سکتا ہے،بابر اعوان
اُردو آفیشل۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ ججز کے رخصت پر ہونے کے باوجود فیصلہ سنایا جا سکتا ہے اور ہو سکتا ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ رواں ہفتے ہی سنا دیا جائے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ موجودہ حکومت اور اس کے ایجنٹس نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ عمران خان اور نواز شریف کے کیسز ایک جیسے ہیں۔ ایک دوست نے کہا کہ نواز شریف کے بعد عمران خان کی باری ہے۔ کچھ لوگوں کو اعتراض ہوگا کیونکہ انہوں نے ان کی بات نہیں سمجھی در اصل پی ٹی آئی اس بات کو اس طرح سمجھتی ہے کہ جونہی نواز شریف کی باری ختم ہوگی اگلا وزیر اعظم عمران خان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات کی جارہی ہے کہ پاناما عملدر آمد بینچ کے ایک رکن تعطیلات پر جا رہے ہیں جس کی وجہ سے فیصلے میں تاخیر ہو سکتی ہے ، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوگا ، ججز کی رخصت کے باوجود فیصلہ سنایا جا سکتا ہے۔ یہ پاناما کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کا بینچ ہے جس نے عملدرآمد کیلئے 13 سوالات رکھے، لیکن آلِ شریف ان سوالات کے جوابات دینے میں ناکام ہوئی، جس نے عدالت کو چودہواں سوال پوچھنے پر مجبور کیا جس میں بینچ نے ان سے پوچھا کہ قطری کا وہ اکاﺅنٹ نمبر بتا دیں جس سے رقم منتقل ہوئی لیکن یہ اس کا بھی جواب نہیں دے سکے جس کے بعد فیصلہ محفوظ ہوگیا۔
ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ آج سپریم کورٹ سے کاز لسٹ جاری کی جا سکتی ہے جس کے بعد کل فیصلہ سنایا جا سکتا ہے یا یوں بھی ہو سکتا ہے کہ کل یا پرسوں فیصلہ سنادیا جائے کیونکہ سپریم کورٹ ہفتے کو بھی کھلی ہوتی ہے اور مجھے فیصلہ سنائے جانے میں کوئی تاخیر نظر نہیں آرہی۔