الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔۔۔


یکشن کمیشن پاکستان کے مطابق خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص 221 نشستوں پر ارکان کے نوٹیفکیشن جاری کردیے گئے ہیں، جی ڈی اے نے قومی اسمبلی میں کل 3 نشستیں حاصل کیں جب کہ عوامی نیشنل پارٹی، عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی نے ایک ایک نشست حاصل کی۔پنجاب اسمبلی: پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف 179 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جس پر اسے پنجاب اسمبلی میں خواتین کے لیے 33 اور اقلیتوں کے لیے 4 مخصوص نشستیں مل گئیں۔ مسلم لیگ (ن) 164 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اسے 30 خواتین اور 4 اقلیتی نشستیں ملیں۔ مسلم لیگ (ق) 10 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے اسے 2 خواتین اور 8 اقلیتی نشستیں ملیں۔ پیپلز پارٹی 7 نشستوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے اسے خواتین کی 1 اور 6 اقلیتی نشستیں ملیں۔سندھ اسمبلی:سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی 97 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جس پر اسے خواتین کی 17 اور اقلیتوں کی 5 مخصوص نشستیں مل گئی ہیں۔

اسی طرح تحریک انصاف 30 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اسے خواتین کی 5 اور اقلیتوں کی 2 مخصوص نشستیں ملیں۔ ایم کیو ایم پاکستان 21 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے اسےخواتین کی 4 اور اقلیتوں کی 1نشست ملی۔سندھ اسمبلی میں جی ڈی اے 13 نشستوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے،اسے خواتین کی 2 اور اقلیتوں کی 1 نشست ملی۔ تحریک لبیک خواتین کی 1 مخصوص نشست ملا کر 3 نشستوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔سندھ اسمبلی میں ایم ایم اے صرف 1 جنرل نشست حاصل کرسکی۔بلوچستان اسمبلی:بلوچستان اسمبلی میں بی اے پی 20 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے اسے خواتین کی 4 اور اقلیتوں کی 1 مخصوص نشست مل گئی ہے۔ ایم ایم اے اور بی این پی نے دس دس نشستیں حاصل کیں جس پر انہیں خواتین کی دو دو اور اقلیتوں کی ایک ایک نشست ملی۔ بلوچستان اسمبلی میں تحریک انصاف نے 7 نشستیں حاصل کیں اور انہیں 1 مخصوص نشست ملی۔ بی این پی عوامی نے 2 نشستیں حاصل کیں اور انہیں خواتین کی 1 مخصوص نشست ملی۔خیبر پختون خوا اسمبلی:اسی طرح الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا اسمبلی کی 22 خواتین اور 3 غیر مسلم کے لیے مختص نشستوں پر ارکان اسمبلی کے نوٹی فکیشن جاری کردیے ہیں۔ خیبر پختون خوا اسمبلی میں تحریک انصاف 84 نشستوں کے ساتھ پہلے اور ایم ایم اے 13 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ اے این پی نے 9، (ن) لیگ نے 6، پیپلز پارٹی نے 5، ق لیگ نے 1 نشست حاصل کی جب کہ 3 آزاد ارکان شامل ہیں۔

دریں اثنا الیکشن کمیشن نے ایک سے زائد نشست پر جیتنے والے کامیاب امیدواروں کو حلف اُٹھانے سے قبل کسی ایک نشست کا انتخاب کرکے بقیہ نشستوں کو چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔ نومنتخب کامیاب امیدوار اپنی نشستیں چھوڑنے کے حوالے سے صوبائی الیکشن کمشنرز کو بھی آگاہ کر سکتے ہیں۔