کھانا ٹیک اوے کرنے والے پلاسٹک کے ڈبوںکے خواتین پر اثرات


ایک دور تھا کہ کھانا گھر میںروز بننا باعث فخر سمجھا جاتا تھا کیونکہ تب اتنی آسائشیں موجود نہیں تھیں پھر دور بدلتا گیا اور ایک ایسا وقت آگیا کہ اب کھانا نہ بنے تو کہتے ہیں کوئی بات نہیں بازار سے آرڈر کر لیتے ہیں ۔ بازار سے کھانا گھر لیجانے کے لیے استعمال ہونے والے پلاسٹک کے ڈبوں کے متعلق اب سائنسدانوں نے خواتین کے لیے انتہائی سخت وارننگ جاری کر دی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق نئی تحقیق میں یونیورسٹی آف مشی گن سکول آف پبلک ہیلتھ کے سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ ان پلاسٹک کے ڈبوں میں خطرناک پی ایف اے ایس کیمیکلز پائے جاتے ہیں جو خواتین کی جنسی صحت اور افزائش نسل کی صلاحیت کو تباہ کر دیتے ہیں۔ کم عمری میں ہی جن لڑکیوں کے جسم میں ان خطرناک کیمیکلز کی مقدار پہنچنی شروع ہو جائے انہیں دو سال پہلے ہی ماہواری آنی شروع ہو جاتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ یہ خطرناک کیمیکلز خواتین کے جسم میں پہنچ کر ان کے رحم اور متعلقہ اعضاءپر انتہائی منفی اثرات مرتب کرتے ہیں اور ان کا فنکشن بگاڑ کا شکار ہو جاتا ہے۔ یہ کیمیکلز خواتین میں اینڈوکرین سسٹم کو بھی تباہ کر ڈالتے ہیں۔ یہ سسٹم ایسے غدودوں کا مجموعہ ہے جو خواتین میں جنسی فنکشن کو منظم کرتا ہے۔

تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ پروفیسر ننگ ڈنگ کا کہنا تھا کہ ”یہ کیمیکلز خواتین میں ماں بننے کی صلاحیت کم کرتے، روئیے اور مزاج کے مسائل اور ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں مختلف قسم کی معذوریوں کا سبب بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ خواتین میں کولیسٹرول بڑھانے اور دیگر بیماریوں حتیٰ کہ کینسر کی بھی وجہ بن سکتے ہیں۔“اللہ ہم سب کومحفوظ رکھے ، دوستو جتنا ہو سکے شئیر کریں اور کمنٹس میں اپنے خیالات کا اظہار بھی ضرور کریں ۔