روزہ رکھنے سے آپکے جسم میں کیا تبدیلی آتی ہے


رمضان کا مہینہ مسلمانوں کے لئے ایک مقدس مہینے کی حیثیت رکھتا ہے اور پوری دنیا میں پھیلے ہوئے مسلمانوں کی کوشش ہوتی ہیں کہ اس مہینے میں مکمل روزے رکھے اور عبادات کرے ہر سال کروڑوں کی تعداد میں مسلمان صبح سے لے کر شام تک روزہ رکھتے ہیں گزشتہ کئی سالوں سے رمضان گرمی کی شدید موسم میں آ رہا ہے اور اس کی وجہ سے مختلف ممالک کے اندر اور روزے کا دورانیہ بیس گھنٹے تک بھی ہوتا ہے اس دفعہ دنیا کا سب سے طویل ترین روزہ ہوگا جس کا دورانیہ بیس گھنٹے ہیں مسلمانوں کے لئے اس مہینے میں عبادات اور اس کے بدلے میں اللہ تعالی کی طرف سے جو انعامات ملتے ہیں اس میں تو کوئی شک نہیں لیکن سائنس کے بارے میں کیا کہتی ہے کہ کیا سارا دن بھوکا پیاسا رہنا اور مخصوص وقت میں کھانا کھانا انسان کی صحت کے لیے مفید ہے یا نہیں سائنسدانوں نے اس پر مکمل تحقیق کی ہے جس کے بعد انہوں نے حیرت انگیز نتائج اخذ کئے ان کا کہنا تھا کہ رمضان کا اثر ہمارے جسم پر بہت زیادہ ہوتا ہے اور یہ ہمارے جسم کو مکمل طور پر بدل کر رکھ دیتا ہے سائنسدانوں کے مطابق اول دو روز ہمارے جسم کے لیے تکلیف دہ ہوتے ہیں کیونکہ ہمارا جسم عادی نہیں ہوتا بھوکا پیاسا رہنے کا لیکن اس کے بعد جسم اس چیز کا عادی ہوجاتا ہے اور اس سے فائدہ اٹھانا شروع کر دیتا ہے سائنسدانوں کے مطابق روزہ شروع ہونے کے بعد ہمارا جسم آٹھ گھنٹے تک بالکل معمول کے مطابق کام کر رہا ہوتا ہے لیکن جب میں موجود خوراک ہضم ہوجاتی ہے تو اس کے بعد جسم ہمارے مختلف حصوں میں ذخیرہ شدہ گلوکوز کو استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے اور جب لوکو اس کا ذکر بھی ختم ہوجاتا ہے تو پھر ہمارا جسم اپنے اندر موجود چربی کے ذخیروں کو پگھلا کر توانائی حاصل کرنا شروع کر دیتا ہے تکنیکی طور پر آپ کا جسم روزہ شروع کرنے کے آٹھ گھنٹے تک معمول کی حالت میں رہتا ہے۔

یہ وہ وقت ہے جب معدے میں پڑی خوراک مکمل طور پر ہضم ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد جسم جگر اور پٹھوں میں ذخیرہ شدہ گلوکوز کے ذرائع استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے۔ جب یہ ذخیرہ بھی ختم ہو جائے تو پھر جسم چربی کو پگھلا کر توانائی کے لیے استعمال کرتا ہے۔ اس عمل سے انسان کا وزن کم ہونا شروع ہو جاتا ہے کیلسٹرول کی مقدار بھی انسان کے جسم میں کم ہوجاتی ہے اور ذیابطیس جیسے مرض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے اور اس کی وجہ سے آپ اپنا وزن بھی کم کر سکتے ہیں بشرطیکہ آپ اپنی خوراک پر کنٹرول رکھیں اور ایسی چیزوں کے استعمال سے گریز کریں گے جن میں چکنائی زیادہ ہوتی ہے یا پھر مصالحے دار کھانے ہوتے ہیں ان سے مکمل طور پر پرہیز کرے ماہرین کے مطابق جب ہمارے جسم میں گلوکوز استعمال ہونا شروع ہوجاتا ہے تو اس سے کمزوری اور تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے اس کے علاوہ متلی ہونا اور سانس کی بدبو وغیرہ اس جیسے دیگر مسائل پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ہمارے جسم میں پانی کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے یہ وہ وقت ھوتا ھے جب ہمارا جسم ایک نیا لائحہ عمل تیار کرکے اس پر عمل کرنا شروع کر دیتا ہے دراصل ہمارا جسم ہوجاتا ہے تو چربی کو پگھلا کر اس سے گلوکوز بنانا شروع کر دیتا ہے اور اس کی مدد کے لئے پانی کا استعمال کرتا ہے اس لیے ماہرین کہتے ہیں کہ افطاری کے وقت ایسی خوراک جس میں پانی کی بھاری مقدار ہو جیسے تربوز اور خربوزہ اور اس طرح دیگر پر اور ایسے ہی پانی کا استعمال بہت زیادہ کرنا چاہیے تاکہ ہمارے جسم میں جو پانی کی کمی ہوچکی ہے وہ مکمل ہوسکے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تمام عمل کے دوران ہمارے جسم گلوکوز کو استعمال کرتا رہتا ہے چربی کو پگھلا کر اسے گلوکوز بناتا رہتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمارا جسم کے اندر جو فاضل مادے ہوتے ہیں وہ بھی خارج کرنا شروع کردیتا ہے اور ہمارے پورے جسم کی مکمل طور پر ٹیوننگ ہو جاتی ہے اور ہمارا جسم مکمل طور پر اپنے آپ کو ریپئیر کرتا ہے ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو ہفتے میں کم سے کم ایک یا دو دن ایسے گزاریں چاہیے کہ جس میں آپ دن کے وقت کچھ بھی کھائے اور نہ کچھ بھی اور روزہ جو ایک مکمل عبادت ہونے کے ساتھ ساتھ انسان کی صحت کے لئے بھی بہت مفید ہے اس کے علاوہ بھی بہت سارے فائدہ ہیں کہ جو روزے سے ہمارے جسم کو حاصل ہوتے ہیں اس کی تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے