جسم پر کونسے حصے پر تل فائدے اور نقصان کی علامت ہیں


شاعروں کا مہر کلام محبوب کا چہرہ اس کی زلف اس کے ہونٹ کا نازک بن گالوں کی لالی ہوتی ہے لیکن اس کے ساتھ شاعروں نے محبوب کے حسن کو چار چاند لگانے والے تل کو بھی اپنے کلام کا حصہ بنایا ہے شاعری سے ہٹ کر ماہر نفسیات نے بھی اس پر لب کشائی کی ہے اور اس کے بارے میں صفحات سیاہ کیے ہوئے ہیں ماہرین کہتے ہیں چہرے کے مختلف حصوں پر تل انسان کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کو واضح کرتے ہیں جیسے ہونٹ پر موجود تھے

خوش نصیبی اور شہرت اور دل کی نرمی پر دلیل ہوتی ہے اور ایسے ہی اگر بھنووں کے اوپری دائیں جانب تل ہو تو نخوت اور مزاج میں اکڑ کو ظاہر کرتی ہے اور ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ دل اگر ناک کے بیچ میں ہو تو ایسے شخص بس قسمت اور مسلسل بیماریوں کا شکار رہتا ہے قطع نظر اس بات کے کہ اسلام اس کے بارے میں کیا کہتا ہے ہم جاننے کی کوشش کریں گے کہ ماہرین نفسیات اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے