سائنسدانوں کے مطابق ہمارے جسم کا نوے فیصد حصہ پانی سے بنا ہے اور ہر انسان کے لئے پانی پینا انتہائی ضروری ہے اگر انسان پانی نہیں پیتا تو اس کی وجہ سے اس کے جسم میں ایسے انتہائی زہریلے مادے پیدا ہو جاتے ہیں کہ جس کی وجہ سے سب سے پہلے گردے فیل ہوتے ہیں اور اس کے بعد خون خراب ہونا شروع ہو جاتا ہے اور آہستہ آہستہ اس کے اثرات جگر دل اور دوسرے اعضا پر ہوتے ہیں اور انسان انتہائی تکلیف دے موت کا شکار ہو جاتا ہے اس لیے مناسب مقدار میں پانی پینا انتہائی ضروری ہے لیکن پانی پینے کے بھی اصول ہے اور کچھ ایسے بھی ہیں جس کی وجہ سے انسان کی موت واقع ہو سکتی ہے مثال کے طور پر ایک دم سے تین یا چار گلاس پانی چڑھا دینا اس کی وجہ سے گردے فیل ہو سکتے ہیں
اور انسان کی موت واقع ہو سکتی ہے دراصل اس طریقہ کو کہتے ہیں کہ ان کی طرح پانی پینا ایک صحرائی جانور ہے جو کہ پانی بہت کم پیتا ہے اور اپنے اندر پانی کو سٹور کر کے رکھتا ہے کس وجہ سے جب بھی اس کو پانی پینے کا موقع ملتا ہے تو یہ ایک ہی ساتھ ایک ہفتے کا پانی آرام سے پی سکتا ہے لیکن اللہ تعالی نے اس کے نظام کو اس طریقے سے بنایا ہے کہ وہ یہ پانی جمع کرلیتا ہے اور جو استعمال ہوتا ہے وہ استعمال ہوتا رہتا ہے لیکن انسان کا نظام اس سے بالکل مختلف ہے
اگر انسان ایک ساتھ زیادہ پانی پی لے تو اس کی وجہ سے سب سے پہلے منہ کا تھوک خشک ہو جاتا ہے اس کے بعد ہمارے معدے میں بہت زیادہ بوجھ بڑھنے کی وجہ سے پیشاب کی ضرورت محسوس ہوتی ہے جس کے بعد سوڈیم جو کہ ہمارے جسم میں موجود ہوتا ہے وہ اس پانی میں گھل جاتا ہے اور اس کے گرنے کی وجہ سے خون کے سرخ ذرات انتہائی تیزی سے ختم ہونے لگ جاتے ہیں ایسے اس لئے اس طرح پانی پینا بالکل بھی درست طریقے نہیں ایسے ہی کچھ لوگ سخت گرمی کی وجہ سے یا پھر ورزش کے بعد پانی پیتے ہے یہ بھی انتہائی مضر طریقہ ہے کیونکہ ایک دم سے پانی پینے کی وجہ سے معدے میں ٹھنڈا اور گرم مکس ہونے کی وجہ سے بخارات بنتے ہیں اور وہ بخارات انسان کو تکلیف دیتے ہیں پانی پینے کا درست طریقہ کیا ہے اور پانی کتنی مقدار میں پینا چاہیے اور مسنون طریقہ پانی پینے کا کونسا ہے ان تمام تفصیلات کے بارے میں جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائے