اگر آپ نے کبھی انجانے میں اپنی ناف پر انگلی پھیری ہو تو ضرور محسوس کیا ہو گا کہ اس کے اثرات مثانے کی جانب محسوس ہوتے ہیں۔شاید یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگ تو ناف پر انگلی پھیرنے کے بعد ٹوائلٹ کا رخ بھی کر لیتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں پیشاب کی حاجت محسوس ہو رہی ہے۔ آخر یہ معاملہ کیا ہے؟ ناف کے ساتھ پیشاب کی حاجت کا کیاتعلق ہے؟
دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق ادارے نیویارک سٹی سرجیکل ایسوسی ایٹس سے وابستہ امریکی ڈاکٹر کرسٹوفر ہولنگزورتھ نے یہ گتھی سلجھاتے ہوئے بتایا ہے کہ ہماری ناف کے نیچے ایک انتہائی حساس تہہ umbilicus ہوتی ہے، جس کا تعلق براہ راست ریڑھ کی ہڈی سے ہوتا ہے۔ جب ہم ناف کو چھوتے ہیں تو حساس تہہ umbilicus میں عصبی سگنل پیدا ہوتے ہیں جو ریڑھ کی ہڈی تک جاتے ہیں، اور یہاں سے برق رفتاری کے ساتھ مثانے اور پیشاب کی نالی تک پہنچتے ہیں۔ یہ سگنلز دماغ میں یہ احساس پیدا کرتے ہیں کہ ہمیں پیشاب کی حاجت محسوس ہو رہی ہے، حالانکہ حقیقت میں ایسی کوئی بات نہیں ہوتی۔
ڈاکٹر کرسٹوفر کا کہنا تھا کہ ناف کو قدرے زور سے اور گہرائی میں چھونے سے ہی یہ احساس پیدا ہوتا ہے۔ اگر آپ ناف کو چھونے پر پیشاب کی حاجت محسوس کریں تو ضروری نہیں کہ آپ کو ٹوائلٹ جانا چاہئیے کیونکہ یہ دماغ میں پیدا ہونے والا مصنوعی احساس ہوتا ہے، جس کا درحقیقت پیشاب کی حاجت سے تعلق نہیں ہوتا۔