اچھی صحت چاہتے ہیں تو یہ ۸ چیزیں نہ مائکروویو میں گرم کریں

کریٹیو کامنز فوٹو

آج کل گھر میں سب افراد ایک وقت میں کھانا نہیں کھاتے یا دفاتر میں بھی جو کھانا لے کر جاتے ہیں اسے مائیکرو ویو پر گرم کرنے کا رجحان کافی عام ہے۔

مگر کچھ تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ کھانوں کو مائیکرو ویو پر دوبارہ گرم کرنا صحت کے لیے خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

یہاں ایسی ہی چند غذاﺅں کا ذکر ہے جنھیں صحیح طرح اسٹور نہ کرنے پر دوبارہ گرم کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔

تلے ہوئے کھانے

کریٹیو کامنز فوٹو
اب یہ فرنچ چپس ہو، فرائیڈ چکن یا کچھ اور، تلے ہوئے کھانوں کو تازہ کھانا ہی بہتر ہوتا ہے، تاہم اگر بچ جائے تو انہیں مائیکرو ویو پر کبھی گرم نہ کریں کیونکہ اس سے وہ کرکرے رہنے کی بجائے بھیج کر نرم پڑ جاتے ہیں، اس کے مقابلے میں اوون کے اندر 375 فارن ہائیٹ پر انہیں 10 منٹ تک گرم کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے اور وہ بھی بیکنگ شیٹ چڑھا کر۔
پیزا

کریٹیو کامنز فوٹو
پیزا کو اگر مائیکروویو پر گرم کیا جائے تو شروع میں تو وہ نرم محسوس ہوتا ہے مگر ایک یا دو منٹ بعد وہ سخت ہوجاتا ہے اور اسے کھانا منہ کا ذائقہ خراب کرسکتا ہے، اگر آپ اسے دوبارہ گرم کرنا ہی چاہتے ہیں تو اس پر فوائل چڑھائیں اور پھر چولہے پر درمیانی آنچ پر اس وقت تک گرم کریں جب تک پنیر پگھل نہ جائے۔
پالک

کریٹیو کامنز فوٹو
پاک میں نائٹریٹ ہوتی ہے جو مائیکروویو پر گرم ہونے کی صورت میں نقصان دہ جز کی شکل میں تبدیل ہوجاتا ہے اور معدے کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔

انڈے

کریٹیو کامنز فوٹو
پروٹین سے بھرپور انڈے اگر ابلے یا پھینٹے ہوئے ہو تو انہیں مائیکرو ویو پر دوبارہ گرم کرنا انہیں نقصان دہ بنا سکتا ہے اور یہ نظام ہاضمہ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

آلو
آلوﺅں کا معاملہ کچھ مختلف ہے، اگر انہیں پکانے کے بعد فوری طور پر فریج میں نہ رکھا جائے تو کمرے کے درجہ حرارت میں ان کے اندر ایک بیکٹریا botulism پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، یہ بیکٹریا مائیکروویو میں آلو دوبارہ گرم کرنے پر مرتا نہیں، تو اگر آپ آلوﺅں کو دوبارہ گرم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو بہتر یہ ہے کہ انہیں جلد ہی فریج میں رکھ دیں۔

کریٹیو کامنز فوٹو
چاول
چاول ایسی چیز ہے جسے اکثر مائیکروویو میں گرم کیا جاتا ہے تاہم یہ بھی نقصان دہ ثابت ہونے والی غذا ہے۔ برطانیہ کی فوڈ اسٹینڈرڈ ایجنسی کے مطابق اسے دوبارہ گرم کرنا کسی مسئلے کا باعث نہیں بلکہ انہیں دوبارہ گرم کرنے سے پہلے محفوظ کرنے کا طریقہ نقصان پہنچاسکتا ہے۔ کچے چاولوں میں مختلف بیکٹریا ہوسکتے ہیں جو پکنے کے بعد بھی بچ سکتے ہیں، اگر آپ چاول پکانے کے بعد انہیں کمرے کے درجہ حرارت میں چھوڑ دیتے ہیں تو ان بیکٹریا کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے جو دوبارہ گرم کرکے کھانے پر قے یا ہیضے کا باعث بن سکتے ہیں۔ یعنی چاولوں کو جتنی دیر کمرے کے درجہ حرارت میں رکھیں گے دوبارہ گرم کرنے پر وہ صحت کے لیے اتنا ہی خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

کریٹیو کامنز فوٹو
چکن
چکن کو دوبارہ گرم کرنا بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہے، جب ٹھنڈے چکن کو دوبارہ مائیکرو ویو میں گرم کیا جاتا ہے تو اس میں موجود پروٹین میں تبدیلیاں آتی ہیں جو نظام ہاضمہ کے مسائل کا باعث بن سکتی ہیں، اگر آپ دوبارہ گرم کرنا چاہتے ہیں تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسے اتنا گرم کیا جائے کہ اس کا اندرونی حصہ بہت زیادہ گرم ہوجائے۔

کریٹیو کامنز فوٹو
چقندر
پالک کی طرح اس میں بھی نائٹریٹ ہوتی ہے اور مائیکرو ویو میں دوبارہ گرم ہونے کی صورت میں پیٹ کا درد ہوسکتا ہے، تو بہتر ہے کہ اسے بغیر گرم کیے ہی کھالیں تاکہ خطرے سے بچا جاسکے۔

کریٹیو کامنز فوٹو

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔