اسلام محض ایک مذہب نہیں بلکہ مکمل ضابطہ¿ حیات ہے. زندگی کا کوئی ایسا پہلو نہیں ہے جس کے متعلق اس دینِ سلیم نے انسان کی رہنمائی نہ فرمائی ہو.
حتیٰ کہ کئی طرح کے موذی امراض کا علاج بھی ہمیں اسلامی تعلیمات سے ملتا ہے. ڈپریشن بھی انہی بیماریوں میں سے ایک ہے جس کا انتہائی آسان علاج حضرت علی کرم اللہ وجہہ آج سے 1500ہمیں بتا گئے ہیں.ویب سائٹ ’پڑھ لو‘کی رپورٹ کے مطابق ’بہار الانور‘ کے والیم 76میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول ہے کہ ”جو کوئی غم میں مبتلا ہو اور اس غم کی وجہ بھی اسے معلوم نہ ہو، وہ اس غم سے نجات پانے کے لیے اپنا سر دھوئے.“ دین اسلام نے صفائی کو نصف ایمان بے وجہ قرارنہیں دیا. اس سے انسان کو بے شمار بیماریوں سے نجات ملتی ہے. بہارالانور ہی میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا ایک اور قول ہے
کہ ”صاف ستھرا لباس پہننے سے غم اور پریشانی دور ہوتے ہیں.“انؓ کا ایک اور قول ہے کہ ”دنیاوی خواہشات غم اور ذہنی پریشانی کا سبب بنتی ہیں جبکہ ان پر قابو پالینے سے انسان کو دلی سکون نصیب ہوتا ہے.“ آج ہماری ڈپریشن کی سب سے بڑی وجہ ہماری دنیاوی خواہشات ہی ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی چلی جاتی ہیں. چنانچہ اگر ہم حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے اس قول پر عمل کرتے ہوئے اپنی خواہشات پر قابو پانا سیکھ لیں تو ہمیں یقینا ڈپریشن سے نجات مل جائے گی.اس کے علاوہ حضرت علی ؓ سے منسوب روایات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ”ذہنی پریشانی سے چھٹکارا پانے کے لیے انگور کھانا بھی بہترین ہے.“