دانت برش کرنے اور کینسر کے درمیان انتہائی گہرا تعلق پہلی مرتبہ سامنے آگیا، جانئے وہ بات جو آپ کو ہر قیمت پر معلوم ہونی چاہیے


دانت برش کرنا ہمیں بچپن ہی سے سکھایا جاتا ہے لیکن پھر بھی بہت کم لوگ ہوں گے جو باقاعدگی سے صبح شام دو وقت دانت برش کرتے ہوں گے. اب سائنسدانوں نے بھی ان لوگوں کو انتہائی سنگین خبر سنا دی ہے.

ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق نئی تحقیق میں دانت برش کرنے اور کینسر جیسے مہلک مرض کے مابین ایسا تعلق سامنے آیا ہے کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا. سائنسدانوں نے تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ”جو لوگ باقاعدگی سے صبح اور رات کے وقت دانت صاف نہیں کرتے ان کے مسوڑھوں میں سوزش شروع ہو جاتی ہے جوزندگی میں آگے جا کر کینسر لاحق ہونے کے امکانات میں 31فیصد تک اضافہ کر دیتی ہے.“رپورٹ کے مطابق سٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک کے سائنسدانوں نے اس تحقیق میں مسلسل 8سال تک 54سے 86سال کی عمر کی 66ہزار خواتین کی دانت برش کرنے کی عادت اور طبی ریکارڈ کا تجزیہ کرکے نتائج مرتب کیے ہیں،

جن میں سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ تحقیق میں شامل 7100خواتین ایسی تھیں جو دانتوں اور مسوڑھوں کی بیماریوں کا شکار رہیں اور بعدازاں انہیں کینسر کا مرض بھی لاحق ہوا. جو خواتین زندگی میں دانتوں اور مسوڑھوں کے مسائل سے کم دوچار رہیں ان میں کینسر لاحق ہونے کی شرح بھی انتہائی کم تھی.تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ جین ویکتاوسکی کا کہنا تھا کہ ”ہماری تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ جو خواتین مسوڑھوں اور دانتوں کی بیماریوں کا شکار رہی ہوں

ان کے پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات میں 31فیصد، جلد کا کینسر لاحق ہونے کے 23فیصد اور چھاتی کا کینسر لاحق ہونے کے امکانات13فیصد زیادہ ہو جاتے ہیں.