(05-اگست-2017)اپنے جسم پر تنگ کپڑوں کا اکثر استعمال پیشاب کی نالی میں سوزش یا انفیکشن جیسے تکلیف دہ مرض کا باعث بن سکتا ہے.یہ بات بھارت میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی.
تحقیق میں بتایا گیا کہ برسات یا مون سون کے موسم میں بارش اور نمی جراثیموں کی نشوونما کو بڑھانے کا باعث بنتی ہے اور ٹائٹ یا تنگ کپڑوں کا استعمال پیشاب کی نالی میں سوزش کا خطرہ بڑھا دیتا ہے.مردوں کے مقابلے میں خواتین میں یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے.اس انفیکشن یا سوزش کے نتیجے میں گردوں کے متاثر ہونے کا خطرہ بھی ہوتا ہے اور عام طور پر اس کی علامات پیشاب میں شدید جلن اور درد کی شکل میں ظاہر ہوتی ہیں، جبکہ اکثر پیشاب کی شدید خواہش پیدا ہوتی ہے، رنگت بدل جاتی ہے اور بخار بھی ہوسکتا ہے، جو کہ سنگین صورتحال میں ہی چڑھتا ہے.اسی طرح پیشاب میں خون آنا اور بدبو دار ہونا بھی اس کی علامات ہیں .اگر اس بیماری کو نظرانداز کیا جائے یا پہچانا نہ جاسکے تو یہ مثانے سے گردوں تک پھیل جاتا ہے اور گردوں کی سوزش کا باعث بن سکتا ہے جو کہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے.اچھی بات یہ ہے کہ پیشاب کی نالی میں سوزش کا علاج آسانی سے ممکن ہے، بس آپ کو شروع میں ہی اس کی علامات کو پکڑنا ہوتا ہے .جتنا جلد اسے پکڑیں گے، اتنا ہی جلد اس سے نجات بھی حاصل کرلیں گے اور ڈاکٹری ادویات سے ایک ہفتے میں اس سے چھٹکارہ ممکن ہوتا ہے.عام طور پر اس کی علامات پیشاب میں شدید جلن اور درد کی شکل میں ظاہر ہوتی ہیں، جبکہ اکثر پیشاب کی شدید خواہش پیدا ہوتی ہے، رنگت بدل جاتی ہے اور بخار بھی ہوسکتا ہے، جو کہ سنگین صورتحال میں ہی چڑھتا ہے.اسی طرح پیشاب میں خون آنا اور بدبو دار ہونا بھی اس کی علامات ہیں .اگر اس بیماری کو نظرانداز کیا جائے یا پہچانا نہ جاسکے تو یہ مثانے سے گردوں تک پھیل جاتا ہے