لاہور نجی ہسپتال میں بلڈپریشر کم ہونے پر نڈھال ہوکر گرنے والی مریضہ کے ساتھ ڈاکٹر نے ایک ایسا کام کردکھایاجس کی عام طور پر ان سے توقع نہیں کی جاسکتی۔ہسپتال میں ایک نوجوان خاتون اچانک نیم بے ہوش ہوکر نیچے گر گئی توبلڈ پریشر چیک کرنے پر معلوم ہوا کہ اسکا بلڈ پریشر بہت نیچے گر چکا ہے ۔اسکو سٹریچر پر جب لٹایا جانے لگا تو اسکے شوہر نے اسکو بیٹھانے کی کوشش کی تو ڈاکٹر نے اسکو ڈانٹ دیا اور جب تک سٹاف نرسیں اسکا بلڈ پریشر نارمل کرنے کے لئے اسکو دوائی دیتیں کہ اچانک پاس کھڑا دوسرا نوجوان ڈاکٹر آگے بڑھا اور اس نے خاتون کودونوں پیروں سے پکڑ کر اسکی ٹانگیں اوپر اٹھا دیں اور چند سیکنڈ پر جب اس نے ٹانگیں نیچے کردیں تو خاتون نے آنکھیں کھول لیں ۔
ڈاکٹر کی اس حرکت پر خاتون کا شوہر اورہسپتال سٹاف بھی حیران ہوا ،بعد ازاں ڈاکٹر نے بتایا کہ وہ چائنہ سے ایم بی بی ایس کرکے آیا ہے اور اس نے وہاں چائینز کے بعض ایسے ٹوٹکے بھی سیکھے ہیں جو میڈیکل سائنس کو سپورٹ کرتے ہیں ۔اگر کسی ایسے مریض کولٹا کر اسکی ٹانگیں اٹھا دی جائیں جس کا بلڈپریشر نیچے چلا جاتا ہے تو پیروں کی جانب آیا ہوا اڑھائی لیٹر خون سر کی جانب چلا جاتا ہے تو دماغ میں خون پہنچنے سے اسکے قومے میں جانے کے چانسز کم ہوجاتے ہیں ۔اگر اس فرسٹ ایڈ میں دیر ہوجائے تو دماغ کے خلیات کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کو چاہئے کہ وہ مریضوں کو حفاظتی تدابیراور ایسے ٹوٹکے ضرور بتایا کریں تاکہ مریض کو محض دواو ¿ں کے سہارے پر نہ ڈالا جاسکے۔