اٹلی میں منعقد ہونے والے حالیہ ریفرنڈم میں ”نہیں“ کا ووٹ ڈالنے والے شہریوں کو جسمانی لطف فراہم کرنے کا وعدہ کرنے والی اطالوی نژاد ماڈل وعدہ پورا کرنے کے لئے واقعی اٹلی پہنچ گئی، تاہم چند دن کی مشقت کے بعد اس کا کہنا ہے کہ وہ تھک گئی ہے اور کچھ آرام کے بعد اگلے مرحلے کا آغاز کرے گی. دی مرر کی رپورٹ کے مطابق 27 سالہ پاﺅلا سالینو اطالوی نژاد امریکی شہری ہے.
اس نے اعلان کیا تھا کہ آئینی اصلاحات کی تجویز کو رد کرنے والے تمام ووٹروں کو مفت جسمانی لذت فراہم کرے گی. اتفاق سے لوگوں کی اکثریت نے اصلاحات کی مخالفت میں ووٹ ڈال دیا. اطالوی میڈیا کے مطابق 59فیصد افراد نے آئینی اصلاحات کے خلاف ووٹ ڈالا، جن کی تعداد تقریباً 2 کروڑ بنتی ہے. پاﺅلا کے اعلان کو ہر کوئی مذاق قرار دے رہا تھا لیکن ریفرنڈم کے بعد وہ سچ مچ اٹلی پہنچ گئی. اس نے اپنا شرمناک وعدہ پورا کرنے کیلئے پہلے مرحلے کا آغاز 7 جنوری کو پالرموشہر سے کیا، لیکن 400 افراد کے ساتھ بے حیائی کے بعد کچھ دنوں کا وقفہ لینے کا اعلان کردیا ہے. اس کا کہنا ہے کہ وہ تھک گئی ہے، البتہ اپنے وعدے پر قائم ہے اور کچھ دن کے وقفے کے بعد دوسرے مرحلے کا آغازکرے گی. پاﺅلا نے بے حیائی کے مشن کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ یکم فروری سے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگا، اور کل 11مزید مراحل ہوں گے. وہ جن مزید شہروں میں جائے گی ان میں فوگیا، کامپوباسو، لاتینا، پوستیانو، کاتانزارو، سالرنو، کاگیلیاری، بوڈوسو، کانیگیونی، پرفیوگس، کتانیہ اور بومارونو شامل ہیں. وہ ان شہروں میں کل 10 لاکھ شہریوں کے ساتھ اپنا وعدہ پورا کرنے کا عزم رکھتی ہے. دریں اثناءاس کی آمد کے منتظر شہری ای میل کے ذریعے دھڑا دھڑ رجسٹریشن کروارہے ہیں.