ڈنلڈ ٹرمپ کی کس سے ملاقات ہونے جارہی ہے


اس ویڈیو میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے، کہ وہ افغان طالبان سے ملاقات کرنے کے لئے تیار ہے اور عنقریب ان کی افغان طالبان کے لیڈران سے ملاقات ہونے والی ہے. آپ کو یاد ہوگا کہ مذاکرات سے پہلے جب معاملات خراب ہوئے تھے اور ڈونلڈ ٹرمپ نے آ کر کہا تھا کہ مذاکرات ختم ہو گئے ہیں، تب ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا اور ل افغان طالبان کو ڈیوڈ کیمپ بلوایا تھا. اب مستقبل کے اندر آپ دیکھیں گے کہ عنقریب افغان طالبان کے لیڈر ڈونلڈ ٹرمپ سے امریکہ جا کر ملاقات کریں گے.اور پوری دنیا کے اندر مئی دو ہزار بیس کے بعد افغان طالبان پر جتنی پابندیاں عائد تھیں، جو ان کو دہشت گرد قرار دیا جا رہا تھا وہ سب کا سب ختم ہو جائے گا اور یہ اتنی بڑی جیت ہوگی، کہ شاید ہمارے وہم و گمان میں بھی نہ ہو. یہ تب آتی ہے، جب آپ اللہ کی راہ پر چلتے ہیں. پہلے تین سال افغان طالبان کے لیے، کہ ان کے لیے یہ سب اتنا مشکل تھا، کہ وہ پہاڑوں میں چلے گئے اور امریکا بیسس بنا رہا تھا،

اس نے ایران پر بھی ایک کام شروع کردیا، جب افغان طالبان پہاڑوں سے پلٹے تو پھر تقریباً سترہ سال تک طالبان فاتح ہی رہے تھے. اس سے بھی بڑی بات جو میڈیا میں ڈسکس نہیں ہو رہی. سب کا دھیان اسی طرف تھا اور بڑی مشکل حکمت عملی تھی، لیکن معاہدے میں یہ معاملہ طے ہوا. افغانستان کےاندر افغان طالبان پوری طرح تیار ہے. وہ بہت زیادہ ذہین ہو چکے ہیں. وہ بلیک واٹر کے ایجنٹس کو بھی نکالنے کے لیے تیار ہے. یہ جو معاہدہ ہوا ہے اس میں بہت ساری ایسی شکیں ہیں جو میڈیا میں ڈسکس ہی نہیں ہو رہیں. ہر جگہ ایک ہی چیز آرہی ہے کہ چند مہینوں کے اندر یعنی ایک سو پینتیس دن پہلے امریکہ اپنی چھیاسی سو فوجیں نکے گا. اور پھر اس کے بعد چودہ مہینوں کے اندر ٹوٹل یہاں سےصفایا ہوجائے گا. لیکن اہم ترین چیز جو ہم آپ کو اس ویڈیو میں بتا رہے ہیں جو سارا میڈیا میس کر گیا ہے،

جو بلیک واٹر کے پچیس سے تیس ہزار لوگ ہیں جنہوں نے انڈیا کے ساتھ اور پھر داعش کے ساتھ مل کر لڑنا ہے اور پھر پاکستان کے خلاف . ان کے خلاف کھیلنے کے لیے بھی شکیں طے ہو گئی ہیں. اصل میں صورتحال یہ تھی کہ افغان طالبان نے معاملات طے کئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے اندر آکر یہ ڈیل سائن کرنا چاہتے ہیں۔ امریکہ یہ مان گیا تھا لیکن انڈیا نہیں مان رہا تھا انڈیا نے اشرف غنی کو کہا کہ یہ کام تو ہم نے نہیں کروانا اشرف غنی نے امریکہ پر دباؤ ڈالا اور دوہا میں جاکر ان کے مذاکرات ہوئے۔

ورنہ آج یہ مذاکرات اسلام آباد میں ہونے تھے۔ اب جو اصل صورتحال ہم آپ کو اس ویڈیو میں بتانے جا رہے ہیں، وہ یہ ہیں کہ افغان طالبان نے یہ کہا کہ بلیک واٹر کو بھی یہاں سے نکالنا ہے۔ بلیک واٹر اپنا نام چینج کرکے کام کرتی ہے یہ مختلف گروپس ہیں۔ اب یہ اکیڈمی کے نام سے بھی کام کر رہی ہے پہلے یہ زی سروس کے نام سے بھی کام کر رہے تھے۔ تو اس ویڈیو میں جو بھی معاملات طے کئے گئے ہیں وہ آپ کو یقیناً پتہ لگ گئے ہوں گے۔.