مہاتیر محمد ایک ایسا نام ہے جو مسلم امہ کے لئے ایک لیڈر کی حیثیت رکھتے ہیں طیب اردوگان اور مہاتیر محمد بہت ہی شاندار لیڈر سمجھے جاتے ہیں ۔ مہاتیر محمد پر اتحادیوں کی جانب سے انتخابی معاہدے کی پاسداری کےلیے شدید دباؤ تھا جس کی رُو سے انہیں بطور وزیرِاعظم دو سال مکمل ہونے پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا تھا جبکہ متوقع طور پر ان کی جگہ وزیرِ اعظم کی ذمہ داری انور ابراہیم کی اہلیہ کو سنبھالنی تھی۔مئی 2020 میں بطور وزیرِ اعظم ان کے دو سال مکمل ہورہے تھے
مگر ان کا اصرار تھا کہ وہ کچھ اہم اصلاحات پر کام کررہے ہیں اور نومبر 2020 تک مستعفی ہوجائیں گے۔ اس بات پر مہاتیر محمد اور ان کے اتحادیوں میں اختلافات جاری تھے اور کئی افواہیں گردش میں تھیں۔پرائم منسٹر سیکریٹریٹ کے مطابق، ملائیشیا کے بادشاہ کو یہ استعفیٰ آج مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے بھجوایا گیا ہے۔سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے
کہ مہاتیر محمد کا قبل از وقت استعفیٰ شدید قسم کی ’’سیاسی کوششوں‘‘ کا نتیجہ ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ اگلا وزیرِ اعظم ان کے اتحادیوں ہی میں سے کوئی ہوگا یا اس مقصد کےلیے نئے انتخابات کروائیں جائیں گے۔واضح رہے کہ 2018 میں جب مہاتیر محمد دوسری بار ملائیشیا کے وزیراعظم بنے تو ان کی عمر 92 سال تھی، اس طرح وہ دنیا کے معمر ترین وزیراعظم بھی قرار پائے۔دوستو امید ہے آپ کو ہماری پوسٹ پسند آئی ہو گی اگر یہ سچ ہے تو کمنٹس میں اپنے خیالات کا اظہار ضرور کریں اور دوستوں کیساتھ شئیر کریں !