18 سال بعد خواب پورا ہوا


اسد صدیقی بالکل شروع میں امریکہ نے افغانستان پر حملہ کردیا اور اس کی وجوہات ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملہ تھا جس کا الزام سامہ بن لادن پر لگایا گیا جو اس وقت افغانستان میں موجود تھے۔ ان کے مطابق اس تمام حملے کی پلاننگ اور اس کی فنڈنگ اسامہ بن لادن کی تنظیم القائدہ نے کی تھی جو کہ اس وقت عراق اور افغانستان میں مکمل طور پر متحرک ہو افغانستان سے متعلق کیا گیا کہ اسامہ بن لادن کو حوالے کیا جائے ورنہ جنگ کے لیے تیار ہو جائے طالبان کی طرف سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ امریکہ جو کہ محض الزام لگا رہا ہے وہ وہ اس حملے کے ثبوت پیش کرے تب تک اس کے بعد طالبان نے ملا سکتا لیکن امریکہ نے اس مطالبے کو رد کیا اور اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر افغانستان پر حملہ کردیا تمام لوگوں کا یہ خیال تھا کہ امریکہ کی طاقت کے ساتھ لے طالبان نہیں ٹھہر سکتے شکریہ

ان کے مطابق طالبان نے انتہائی بے وقوفی کا کام کیا ہے اور خاص کر وہ لوگ انتہائی خوش تھے کہ جو اسلام مخالف ذہینت رکھتے ہی ان کے مطابق اب اسلام کا یہ قلعہ زمین بوس ہو جائے گا ۔ اس حملے کے باعث طالبان کو وقتی طور پر پسپائی کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ ڈٹے رہے اور مسلسل عالمی طاقتوں کے خلاف 19 سال تک جنگ لڑتے رہے ہے بالآخر امریکہ نے ہار مانتے ہوئے مذاکرات کی دعوت دی۔ اگر دونوں طاقتوں کا ملاحظہ کیا جائے اور ان کا موازنہ کیا جائے تو واضح فرق محسوس ہوتا ہے کہ طالبان اپنی فوجی طاقت کے لحاظ سے امریکہ کی طاقت کے سامنے کچھ بھی نہیں لیکن طالبان کی بات کرتا کیا تھا جس کے باعث وہ یہ جنگ جیتنے میں کامیاب رہے اس کی بالکل واضح تھے موجود ہے اور وہ ہے اللہ کی ذات پر بھروسہ اور اس کی ذات کے لیے لڑنا ۔ مزید تفصیلات کے لئے ویڈیو ملاحظہ کریں