براعظم ایشیا اور اس کے ساتھ ہے مشرق وسطیٰ میں جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے اس کے بارے میں کہا جا سکتا ہے کہ ایک خطر اک صورتحال یے اور اس کے اثرات اس پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتے ہیںایک طرف بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے حکومت بنا لی ہے ہے جو کہ افغانستان سمیت پاکستان اور ایران اور اس طرح دیگر ممالک میں اپنے اثر رسوخ بڑھانا چاہتے ہیں ہیں جبکہ دوسری طرف افغانستان میں موجود امریکی افواج واضح کرنا چاہ رہی ہے اور تمام اختیارات نعت طالبان کی طرف منتقل ہو جائیں گے اور طالبان ان جیسے چاہے حکومت بنائی بھائی اور اس کے ساتھ روس بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے اور ایک دوستانہ تعلق واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے جبکہ ایران اور امریکہ کے درمیان تعلقات خراب ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں ایران پر پابندیاں لگائی جا چکی ہے
جس کے اثرات ان کمپنیوں پر بھی مرتب ہو رہے ہیں جو کسی طور پر بھی امریکہ کے ساتھ تعلق رکھتے ہو اس کا اثر ایران کی معیشت پر تو ہوگا ہی لیکن تیل کی پیداوار یار اور سپلائی کم ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ پر بھی اس کے اثرات مرتب ہونگےجبکہ کہ عرب ممالک کو دباؤ میں رکھنے کے لیے امریکہ نے ایران کی شکل میں ایک ڈر رکھا ہوا ہےہے اور اس کے کے ذریعے عرب ممالک سے تیل اور ڈالر نکالنے اور ان کا اپنا اسلحہ بیچنے کے لیے امریکہ ہر طرح کا حربہ استعمال کرتا ہے جب کہ اس وقت پاکستان بیچ منجدھار میں کھڑا ہوا آپ کو دکھائے گا افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ایران بھی ناراض اور ایک طرف یہ انڈیا جیسا دشمن موجود ہے جبکہ چائنا نے بھی مکمل طور پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے