اگر ایران اور سعودیہ کی جنگ ہو ئی توکیا ہو گا


امریکہ اور ایران کے درمیان موجودہ کشیدگی اگر جنگ میں بدل جائے تو اس کا برا اثر مشرق وسطی کے عرب ممالک پر ہوگا اور امریکہ کی کوشش ہوگی کہ اس جنگ کے اندر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارت کو بھی شامل کر سکے تاکہ جنگ اخراجات امریکہ کو برداشت نا کرنا پڑے اس کے لیے امریکہ ایک انتہائی خطرناک چال چلنے کی کوشش کی ہے امریکہ نے سعودی عرب کے آئل ٹینکر کو جعلی حملے کا نشانہ بنا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ ایران امریکہ کے مفادات کو نشانہ بناکر امریکہ کو دکھانا چاہتا ہے کہ وہ کسی بھی حد تک جا سکتا ہے لیکن ابھی تک سعودی عرب اور ایران کے درمیان کسی قسم کی ایسی بات چیت نہیں ہوئی کہ جس سے یہ تاثر مل سکے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کسی قسم کا جنگ کا ماحول بن سکتا ہے بلکہ ایران نے عالمی اداروں سے یہ مطالبہ کیا ہے

کہ اس حملے کی تفتیش کی جائے اور دیکھا جائے کہ اس کے پیچھے کونسے عوامل ہیں جو مشرق وسطی کے حالات کو خراب کرنا چاہتے ہیں اور دو مسلمان ممالک کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں جبکہ دوسری طرف ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ایران اور سعودی عرب کے درمیان جنگ چھڑ جاتی ہے تو اس کی وجہ سے نہ صرف مشرق وسطی میں تباہی ہوگی بلکہ اس کی وجہ سے تیل کا ایک بحران پیدا ہو جائے گا کہ جس کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشت بیٹھ جائے گی جبکہ اس کا سب سے زیادہ اثر ان ممالک پر ہوگا جو ابھی ترقی کی دوڑ میں ہے اور ملک کے اندر مختلف طرح کے اقتصادی تعمیراتی کام جاری ہیں مثال کے طور پر پاکستان کو اگر دیکھا جائے تو اس کی تمام ضروریات کو پورا کرنے کے لئے سعودی عرب اور ایران اور قطر جیسے ممالک سے تیل برآمد کیا جاتا ہے اگر جنگ ہو جاتی ہے تو اس کا براہ راست اثر پاکستان پر بھی ہوگا اور پاکستان میں جو پہلے ہی عالمی مارکیٹ کے مقابلے میں مہنگا بیچے جا رہا ہے جب تیل عالمی منڈی میں مہنگا ہوگیا تو پاکستان میں کیا صورتحال پیدا ہوسکتی ہے وہ آپ سب ہی بہتر طور پر جان سکتے ہیں