خبریں سامنے آرہی ہیں کہ سعودی عرب نے اپنا پہلا ایٹمی ری ایکٹر بنا لیا ہے اور وہ بہت جلد ایک بلاسٹک ایٹمی میزائل بنانے کی تیاری میں ہے اس خبر کے سامنے آنے کے فورا بعد امریکہ کے کانگریس کے رکن مائیک پومپیو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے سعودی عرب کو واضح طور پر دھمکی دی کہ وہ اس طرح کی کوئی حرکت نہ کریں کیونکہ اس کی وجہ سے ملک کے اندر اور خطے کے اندر جس طرح کی ایک بد امنی آ سکتی ہے اور جس طرح طاقت کا توازن خراب ہو سکتا ہے
وہ بالکل واضح ہے سعودی عرب کی طرف سے یہ کہا جا رہا ہے کہ جو وہ ایڈیٹر بنا رہے ہیں دراصل یہ پاور پلانٹ ہیں اور اس میں صرف اور صرف بجلی کی قلت کو پورا کرنے کے لئے سب کچھ کیا جا رہا ہے یاد رہے اس وقت سعودی عرب میں ایک معاہدے پر دستخط کیا ہوا ہے جس کے مطابق وہ ایٹمی مسلہ حل نہیں بنا سکتا اور نہ ہی ایکٹر بنا سکتا ہے جب تک اس کو ضرورت نہ ہو اور یہ ضرورت بھی صرف اور صرف بجلی کی حد تک ہوگی سعودی عرب کے پاس اس وقت ایک بہانہ موجود ہے اور وہ یہی کہہ رہا ہے کہ ہمارے پاس اس وقت جو بجلی کے ذرائع ہے وہ کم پڑ رہے ہیں اور ملک کے بجلی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ہم ایک ایٹمی ریکٹر بنا رہے ہیں تاکہ جو بات پوری ہوسکے کہ جب گوگل میپ کے ذریعے نشاندہی کی گئی جہاں پر واضح طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ ایٹمی ری ایکٹر موجود ہے جہاں پر اسٹور کیا جاتا ہے مزید تفصیلات جاننے کے لئے ملاحظہ کریں