گولن کی پہاڑیاں اسرائیل کے قبضے میں آ گئیں


عرب اسرائیل جنگ کے دوران یہ سمجھا جا رہا تھا کہ عرب اپنی طاقت سے اسرائیل کو بالکل صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے اور فلسطین پر دوبارہ مسلمانوں کا قبضہ ہو جائے گا لیکن یہ صرف خیال ہی رہا اور اسرائیل نے امریکہ کی مدد سے نہ صرف عرب کو بھگا یا بلکہ اردن کے ایک بہت بڑے علاقے جس کو گولن کی پہاڑیوں کے نام سے جانا جاتا ہے اس پر بھی قبضہ کر لیا حال ہی میں امریکہ نے یہ بیان دیا ہے گولن کی پہاڑیوں کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کیا جائے اور اس کی جو متنازعہ حثیت ہے اس کو ختم کیا جائے یاد رہے یروشلم بھی متنازع علاقہ سمجھا جاتا ہے

کیونکہ اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق ایسے علاقے کہ جن پر کسی ملک نے قبضہ کر لیا ہو وہ اس کی ملک کا حصہ شمار نہیں ہوگا اور یروشلم بھی اسرائیل نے فلسطین کے علاقے پر قبضہ کرکے حاصل کیا ہے اس لئے ایک متنازعہ علاقہ ہے لیکن امریکہ نے باقاعدہ وہاں پر اپنی سفارتخانے کی تعمیر کی اجازت دے دی جس سے یہ واضح پیغام دیا گیا کہ ہم یروشلم کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرتے ہیں مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کریں