نمازیوں کے احترام میں سر جھکائے گوروں کی تصویر نے دل جیت لئے


گذشتہ دنوں جب نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کے اندر مسلمانوں کے جمعہ کے اجتماع پر حملہ کیا گیا اور بڑی تعداد کے اندر مسلمان شہید ہوئے تو اس کے بعد نیوزی لینڈ کے شہریوں نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مختلف طرح کے کام کیے ایک شخص نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر یہ پیغام جاری کیا کہ اگر کسی مسلمان کو خوف محسوس ہو رہا ہے تو میں اس کی مدد کے لئے تیار ہوں جس کے بعد بڑی تعداد کے اندر لوگوں نے اس کو شیئر کیا اور آخر کی کے ہمارا گھر آپ کے لئے بالکل تیار ہے کسی وقت بھی آپ آ جائے

ہم آپ کی حفاظت کریں گے ایسے ہی نیوزی لینڈ میں بہت بڑی تعداد کے اندر لوگوں نے مسلمان کمیونیٹی کے لیے خوراک جمع کی اور یہ خوراک حلال خوراک دیں اور یہ اتنی بڑی مقدار میں جمع ہوئے انتظامیہ کو اپیل کرنے پڑیں گے مزید خوراک نہ بھیجی جائے جب کہ گزشتہ دن اس مسجد کو دوبارہ کھولا گیا جس میں عصر کی اذان ہوئی اور اس اذان کو بہت زیادہ پسند بھی کیا اور اس دوران لوگوں نے نماز پڑھنے والوں کے ارد گرد محاصرہ کیا اور ان کی حفاظت کی خاطر وہاں پر کافی دیر تک کھڑے رہے تاکہ انکو یہ احساس ہو تو مسلمان اکیلے نہیں ہیں یاد رہے پہلے ہی دن اس مسجد میں سینکڑوں لوگوں نے نماز ادا کی اور ساتھ میں پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ دہشت گردی کے ذریعے مسلمانوں کو تو ختم کیا جاسکتا ہے لیکن اسلام کو نہیں ختم کیا جاسکتا