صدر طیب اردگان نے دھمکی دی ہے کہ اگر کسی نے مسلمان مخالف سوچ لے کر ترکی میں حملہ کرنے کی کوشش کی تو وہ زندہ واپس نہیں جائے گا بلکہ تابوت میں جائے گا یہ بات انہوں نے گزشتہ دنوں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تفصیلات کے مطابق صدر طیب اردگان نے ترکی سمیت بیرون ملک رہنے والے مسلمانوں کے دل جیت لئے ہیں انہوں نے مسلمانوں کے حقوق کی بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے اندر کہیں واقع ہو اور اس میں مسلمان ملوث ہو تو اسلام کا نام لیا جاتا ہے جب کہ کبھی کسی نے یہ نہیں کہا کہ یہودی دہشت گرد عیسائی دہشت برما کے رہنے والے بدھ مت دہشتگرد بلکہ اس کو شوٹر کہا جاتا ہے اور کوئی بھی یہ نہیں کہتا کہ وہ ایک دہشت گرد تھا اور نہ اس کے مذہب کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نیوزی لینڈ سے یہ مطالبہ کرتے ہیں
کہ وہ اس دہشت گرد کو سزائے موت دی مگر وہ نہیں دیں گے تو پھر ہم خود کروائی کریں گے انہوں نے کہا کہ انیس سو سولہ میں اتحادیوں نے مل کر خلافت کو ختم کرنے کی کوشش کی تھی اور اس میں ناکام ہوگئے تھے اور اگر اب بھی کسی نے اسلام مخالف سوچ دے کر ترکی میں حملہ کرنے کی کوشش کی تو اس کے ساتھ بھی وہی ہو گا جو ان کے آباء و اجداد کے ساتھ ہوا تھا ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص اس نیت سے ترکی میں آیا تو وہ زندہ واپس نہیں جائے گا ہم نے جو رویہ نیوزیلینڈ فلسطین میں برما میں معصوم مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف اپنایا وہی اصول کسی بھی معصوم شخص کے قتل کے خلاف اپنائیں گے۔ نہم اپنے اخلاق سے اس دنیا کو بدل دیں گے اور یہ سب ہمیں کسی جبر یا استحصال سے نہیں بلکہ اپنے ایمان سے ملے گا۔اسلام ہمیں اخلاقیات کا درس دیتا ہے جو کہ انسانیت کے لیے بھی ضروری ہے۔