ترکی کے صدر طیب اردگان نے بیرونے ملک مقیم مسلمانوں کے دل جیت لئے انہوں نے نیوزی لینڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ مسلمانوں کے قاتل کو پھانسی دی جائے اور ترکی خود کارروائی کرے گا اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ پندرہ سال پہلے ہم نے سزائے موت کا قانون ختم کردیا تھا تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر طیب اردگان نے نیوزی لینڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ سفید فام دہشتگرد کو سزائے موت دی جائے اس کو عمر قید کی سزا دینا انصاف کا تقاضا ہرگز نہیں ہے اگر نیوزی لینڈ سزا نہیں دیتا تو پھر ہم خود کاروائی کریں گے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کچھ سال پہلے سزائے موت کا خاتمہ کر دیا تھا اور اس پر ہمیں افسوس ہے یاد رہے اس عرصے میں انھوں نے یہ بات بھی
کی تھی لوگ استنبول انقرہ کے بارے میں بات کر رہے ہیں اور باربار قسطنطنیہ کا ذکر کر رہے ہیں اگر کسی نے ترکی میں حملہ کرنے کی کوشش کی تو وہ تابوت میں جائے گا اور ہم سے زندہ نہیں چھوڑیں گے ترک صدر نے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ بطور مسلمان ہم کبھی نہیں جھکیں گے اور نہ ہی ہم ان دہشتگردوں کی سطح تک نیچے گریں گے۔ ہمارا رویہ کسی بھی معصوم کی شہادت پر ایسا ہی ہو گا چاہے اس کا تعلق کسی بھی طبقے سے ہو اور اس کا مذہب جو بھی ہو۔ان کا کہنا تھا کہ انیس سو سولہ میں جس طرح ہم پر اتحادی افواج نے حملہ کیا اور ناکام ہوگئے اسی طرح آج میں ناکام ہوگئی اور ہم کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے