جنرل باجوہ عمران خان کا قصور نہیں


نوجوت سنگھ سدھو جوکہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے حلف برداری کی تقریب میں تشریف لائے اور میڈیا میں ان سے زیادہ اس بات کی تربیت کی گئی اور اس بات تشہیر کی گئی کہ جنرل باجوہ نے ان کے ساتھ ملاقات کی اور بڑے خوش دلی کے ساتھ انہیں گلے لگایا اور ہنستے مسکراتے ان کے ساتھ گپ شپ لگانے لگے جس کے بعد پاکستان کی طرف سے کرتارپورباڈر کو کھولا گیا تھا کہ سکھ اور قادیانیوں کو بارڈر کے آر پار جانے کی آسانی ہو لیکن نوجوت سنگھ سدھو کو یہ پیار محبت بھاری پڑگیا اور حال ہی میں جب پلوامہ میں بھارتی سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا گیا تو نوجوت سنگھ سدھو کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا ہے کہا جا رہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے اور کسی وقت بھی ان کو جان سے مارا جاسکتا ہے

یاد رہے نوجوت سنگھ سدھو پنجاب کے وزیر بھی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ایک عوامی پرسنالٹی بھی ہے ان کا موقف ہمیشہ پاکستان کے بارے میں انتہائی معتدل رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ کسی ایک کی وجہ سے کسی قوم کو برا نہیں کہا جاسکتا ہر قوم کے اندر اچھے اور برے لوگ موجود ہوتے ہیں میرے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ میں پاکستان سے محبت کرتا ہوں تو بالکل کرتا ہوں کیونکہ وہاں پر ہمارے گرونانک کے جائے پیدائش اور قبر وغیرہ موجود ہے اس وجہ سے ہم یہاں سے محبت ہے تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں