دجال کے خروج کا وقت آ چکا


دوستوں اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو کہ قیامت تک بنی نوع انسانی کی رہنمائی کے لئے اللہ نے اتارا ۔ یہ دین صرف عبادات کا مجموعہ نہیں بلکہ یہ ایک مکمل راہ ہدایت ہے اس میں ایک انسان کی مثالی زندگی کیا ہونی چاہئے اس کی رہنمائی کی گئی ہے ۔دوستوں اسلام نےانسانوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لئے نا صرف زمانہ ماضی کے لوگوں کا ذکر کیا اور جا بجا قرآن میں ان کے قصے بیان کر ڈالیں بلکہ اس کے ساتھ اسلام ان وجوہات کو بھی بیان کرتا ہے جس کے بنا پر قوموں کو عروج و زوال کا سامنا کرنا پڑا ۔ایسےہی مستقبل میں اسلام کے پیروکاروں کو کن مسائل کا سامنا ہوگا اس کا ذکر احادیث مبارکہ میں موجود ہے ۔ آپ ﷺ نے ایسے متعدد فتنوں کا ذکر فرمایا جن کا مشاہدہ ہم کھلی آنکھوں سے کر رہے ہیں ۔ ان فتنوں میں سب سے شدید فتنہ دجال کا فتنہ ہے اور تمام انبیاء کرام اور رسول عظام نے اس فتنہ سے اللہ کی پناہ مانگی اور اپنے پیروکاروں کو اس کے بارے میں خبر دار کیا ۔دجال کے ساتھیوں کے بارے میں احادیث مبارکہ میں کچھ نشانیاں بیان کی گئی ہے کہ ایسےلوگ جو دین بے زار ہونگے اور دنیا کے غلام ہو نگے وہ اس کے ہاتھ پر بیعت کریں گے ۔ ایسے ہی غیر مسلم بھی اس کا ساتھ دیں گے ۔ دجال اپنا پیغا م لے کر دنیا بھر میں گھومے گا اور کوئی ایسا انسان نہیں بچے گا جس تک اس دجال کا پیغام نا پہنچے ۔

اس کی شرات سے صرف وہی لوگ محفوظ ہوگے جو قرآن و سنت کے تابع ہونگے اور ان کا ایمان اسلام پر مظبوط ہوگا ۔ دجال ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکے گالیکن ان کی زندگی کو مشقت والا ضرور بنایئں گا یاد رہے دجال کا خروج ایک دم سے نہیں ہوگا بلکہ اس کے چاہنے والے اس کے خروج کی تیاری میں مصروف ہے اور ان کے مطابق دجال کے خروج کا ایک وقت متعین ہے ۔ اور دجال تب ظاہر ہوگا جب انسانوں کے اذھان اس کو قبول کرنے پر آمادہ ہوجائے گے ۔ یاد رہے دجال دراصل شیطان کا ایک خاص مہرہ ہوگا ۔ شیطان کی انسان دشمنی سے کون واقف نہیں یہ انسان کا دشمن تب سے بنا جب اس نے اللہ کے حکم سے انکارٓ کرکے خود کو ہمیشہ کی لعنت کا مستحق بنا ڈالاناظرین دجال کے خروج کے لئے ضروری ہے کہ انسان کا ذہن اس کی طاقت کو تسلیم کریں ۔ اس لئے آج ہم چاروں طرف دجال کی آؐمد کی تیاریوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں ۔ اس وقت ہالی ووڈ کی فلموں میں اکثر ایسے کردار دیکھنے کو ملتے ہیں جو کہ مافوق الفطرت قوتوں کے حامل ہوتے ہیں ۔ اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ایسے کردار بار بار دکھاییں جاتے ہیں ایسے ہی ڈراموں اور دیگر فلموں میں اخلاق باختگی کے مناظر کثرت سے ہوتے ہیں اس کے ساتھ دنیاوی لالچ ، خود غرضی ، بدتمیزی اور اس کےساتھ دیگر برے اخلاق کی بھر پور ترویج کی جاتی ہے اور آرٹس کے نام پر یہ سب کچھ انسانوں کے ذہنوں میں انڈیلا جاتا ہے ۔بات صرف اسی پر نہیں رکتی بلکہ ہمارے چاروں طرف موجود بل بورڈز پر پہناوں پر گاڑیوں ، بس سٹاپس پر بلکہ ہر جگہ پر کچھ مخصوص نشانات کو خوب فروغ دیا جا رہا ہے ۔ حتی کے بچوں کے پسندیدہ کارٹونز میں بھی یہی تعلیم موجود ہوتی ہے ۔مزید تفصیلات کے لئے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں