دی اکانومکس نامی جریدے نے 2019 کے بارے میں پیشن گوئی کرتے ہوئے کچھ تصاویر پیش کی تھی اور کہا تھا کہ 2019 میں ان چیزوں کا رجحان بہت زیادہ ہوگا اس میں تصویر کے اندر ایک شخص کا چہرہ دکھایا گیا تھا اور اس کے اوپر لکھا تھا کہ کئی چہرے کی بنیاد پر اس کے خدوخال کی بنیاد پر فیصلے کیے جائیں گے اور اس کا ڈیٹا محفوظ کیا جائے گا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کی پیدا ہوچکی ہے کہا جا رہا ہے کہ آج کل فیس بک کے اندر ایک ٹرینڈ چلا ہے کہ جس کے اندر 10سال کا چیلنج دیا گیا ہے کیا آپ اپنی پرانی دس سال کی تصویر لگائی اور اس کے ساتھ موجود تصویر بھی لگائیں تاکہ دکھایا جا سکے کہ آپ دس سال کے اندر کتنے بدل چکے ہیں اور دس سال آپ کی پہلے کیسی صحت تھی اور اب آپ کی صحت کیسی ہے
یاد رہے کہ اس پیشن گوئی کو پورا کرنے کی طرف تہ لگتا ہے کیونکہ اس وقت فیس بک ڈیٹا جمع کرنے کے حوالے سے گوگل سے بھی آگے نکلنے کی کوشش میں ہیں اور مستقبل کے اندر جیسے کہ کسی ملک کی معیشت کو ترقی ملتی ہے
کہ جب اس کے پاس تیل اور گیس کے وسیع ذخائر موجود ہیں ایسے ہی مستقبل کے اندر کمپنیوں کے پاس جتنا زیادہ لوگوں کے حوالے سے مختلف ڈیٹا موجود ہو گا وہی کمپنیاں سب سے زیادہ آمدن حاصل کرے گی فیس بک اور گوگل کو کئی دفعہ جرمانے کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ انہوں نے صارف کی اجازت کے بغیر ڈیٹا دوسری کمپنیوں کو بیچ دیا تھا جنہوں نے اپنے پروڈکٹ کے اشتہار بازی کے لیے اس ڈیٹا کو استعمال کیا حال ہی میں فیس بک کے بانی کو امریکہ کے سینیٹر کے سامنے پیش ہونا پڑا اور اس کے حوالے سے ان کو تفصیلات بتانی پڑی
اور گزشتہ ہفتے گوگل کے ایس ای او کو بھی امریکہ کے سینٹ میں پیش ہونا پڑا اور ان کو پوری تفصیل بتانی پڑی کہ کیسے وہ ڈیٹا اکٹھا کرتے ہیں اور کیسے ووٹ ڈیٹا مختلف کمپنیوں کو دیتے ہیں تاکہ وہ لوگوں کی رجحانات کو دیکھ کر ان کے رویوں کو دیکھ کر اس کے مطابق اپنی چیزیں بنائیں اور بیچ ڈالے