اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے یہ کیسا دین ہے کہ جو نہ صرف عبادات سے کھاتا ہے بلکہ زندگی گزارنے کا تمام طریقہ سکھاتا ہے ایسے بہت سارے مسائل ہے جس کا حل صرف قرآن میں ہے حال ہی میں امریکہ کے ایک ہسپتال میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا کہ جہاں پر دو خواتین کے ہاں بچوں کی پیدائش ہوئی شروع میں بچوں کی ماں کے ہاتھ میں اور بچے کے ہاتھ میں ایک مخصوص نشانی لگائی گئی تاکہ اس کو پہچانا جاسکے لیکن کسی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہو گیا کہ حقیقی بچہ دوسری عورت کو منتقل ہو گیا اور اس کا بچہ پہلے والی عورتوں متغیر ہوگیا بعد میں ڈی این اے ٹیسٹ کی وجہ سے بچے ان کے اصلی ماؤں کو دے دیے گئے لیکن سائنسدان کہنے لگے کہ اگر ہمارے پاس ڈی این اے کا طریقہ کار نہ ہوتا تو ہم کیا کرتے ہیں انہوں نے یہ سوال ایک مسلمان ے کیا کہ اگر کسی غلطی کی وجہ سے بچے کی پہچان ممکن نہ رہے تو کیا کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ مجھے اس کا جواب تو معلوم نہیں لیکن میں اپنے علماء سے اس کے بارے میں ضرور پوچھوں گا وہ شخص مصر کے دارالعلوم میں کیا اور وہاں علماء کے سامنے یہ بات رکھیں انہوں نے کہا کہ ہمیں اتنا تو کے بارے میں علم نہیں لیکن قرآن میں اس کے بارے میں ایک اشارہ موجود ہے اور وہ یہ ہے کہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ مرد کا حصہ عورت کی بنسبت دگنا ہے
اب کب کا اس کے ساتھ کوئی تعلق ہی انہیں یہ خود تم دیکھ لو وہ کہتا ہے کیا واپس آئے اور ہم نے اس آیت کو لے کر تحقیق شروع کی تو ہم نے دیکھا کہ جس خاتون کے ہاں لڑکا ہوا اس کا دودھ اس خاتون سے زیادہ تھا جس کے ہاں لڑکی کی پیدائش ہوئی ہے ڈاکٹر قرآن کی اس تعلیم سے اور ان اشاروں سے بہت متاثر ہوئے اور انہوں نے اس بات کا اقرار کیا کہ قرآن کوئی معمولی کی کتاب نہیں بلکہ اللہ کی طرف سے بھیجی ہوئی ہے نظر اس طرح اور بھی بہت ساری باتیں ہیں جو قرآن آج سے سینکڑوں سال پہلے بتا دیں لیکن سائنسدان ڈاکٹر اب اس کےکے بارے میں جان رہے ہیں اس کی بڑی مثال ایک اور بھی ہمارے پاس موجود ہے سائنس دان کہتے ہیں کہ بچے کی جب پیدائش ہوتی ہے تو سب سے پہلے وہ پانی کا ایک قطرہ ہوتا ہے اس کے بعد خون بنتا ہے خون کی بات ہڈیاں بنتی ہے پھر اس پہ کال بنتی ہے اور اس کے بعد بال نکل آتے ہیں اور یوں ایک مکمل انسان بن جاتا ہے مکمل تفسیر قران میں موجود ہے جس میں اللہ تعالی نے انسان کی تخلیق کے بارے میں نہایت تفصیل کے ساتھ آیات میں ذکر کیا ہے