نیند میں روح جسم سے باہر نکل جاتی ہے ؟


اللہ تعالی نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے اور اس کے لئے ایک مخصوص طرز زندگی کو وجہ کیا ہے کیا داد سب سے نرالی ہے مخلوقات میں اور یہ مخلوق اللہ تعالی کو سب سے زیادہ محبوب بھی ہے جو انسان سارا دن کام کرتا رہتا ہے کام کاج میں مصروف ہوتا ہے جس کی وجہ سے اس کے دماغ میں بہت ساری چیزیں ایسی ہوتی ہے جو کہ رہ جاتی ہے انسان کوئی مشین نہیں ہے کہ جو تھکتا نہیں بلکہ ایک گوشت پوست کا بنا وہ انسان ہے یہ جاتی ہے اور اس کو آرام کی ضرورت ہوتی ہے اس کے لیے اللہ تعالی نے انسان کو رات کا وقت بنا کر دیا ہے جس میں وہ آرام کر سکتا ہے رات کو ہم سوجاتے ہیں اور سوتے میں ہم بہت سارے خواب بھی دیکھتے ہیں کہ خاک کیا ہے ان کی حقیقت کیا ہے اس کے بارے میں اللہ تعالی نے قرآن میں اور حدیث مبارک میں اس کا ذکر موجود ہے تسلیم کرنے پر مجبور ہو گئی ہے قرآن میں ہے کہ جب انسان سو جاتا ہے تو اس کی روح نکل جاتی ہے اور زمین میں پرواز کرتی رہتی ہے اور مختلف مناظر دیکھتی رہتی ہے اور اللہ ان میں سے کچھ لوگوں کو روک لیتا ہے جو کہ مر جاتے ہیں اور کچھ لوگ کی روحوں کو اللہ تعالی واپس ان کے جسموں میں بھیج دیتا ہے اور وہ صبح زندہ ہو جاتے ہیں حضرت عباس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ بالکل حقیقت ہے کہ سوتے وقت انسان کے جسم سے

اس کی روح نکل جاتی ہے اور اس میں سے کچھ اللہ تعالی جن کو مارنا ہو اور ان کی روحیں روح جاتی ہے اور اللہ تعالی اپنے قبضہ قدرت میں لے لیتی ہے اور جن کو زندہ رکھنا ان کی روحیں واپس ان کے جسم میں آجاتی ہے اور اس میں کسی قسم کی کمی اور بیشی نہیں ہوتی آج کی سائنس بھی یہ بات تسلیم کرتی ہے کہ انسان جب سو جاتا ہے تو اس کے جسم سے روح نکل جاتی ہے اور دنیا کے مختلف مناظر کو دیکھتی ہے سائنس کہتی ہے کہ اس نے ہمارے جسم کے لیے نہایت مفید ہے بلکہ ہمارے دماغ کے لیے بھی بہت مناسب اور قدرتی ٹوٹکا ہے جس کی وجہ سے ہمارے دماغ کو دوبارہ نئے سرے سے خلیے بنانے میں مدد ملتی ہے جس کی وجہ سے انسان کا دماغ بالکل تازہ ہوجاتا ہے اور دوبارہ میں اسے سے کام کرنے میں تیزی دکھانے میں اور بہترین فیصلہ کرنے میں اس کو سہولت ہوجاتی ہے