پاکستان کا ایک غریب مزدور جو امریکی وائس صدر کا دوست بن گیا


ایک دور تھا پاکستان میں جب ہماری بھی عزت ہو ا کرتی تھی جہ ہاں یہ صدر ایوب کا دور تھا پاکستان میں ایوب کے دور میں بہت ترقی ہوئی ڈیم بھی پاکستان میں اس دور میں ہی بنے اس دور صدر ایوب کا جب امریکہ کا دورہ ہوا تو انہوں نے امریکی صدر کے گالوں پر تھپکی دے کر مذاق کیا جو یہ ثابت کرتا تھا کہ کوئی بڑا بچے کیساتھ مذاق کر رہا ہو پھر یوں ہوا کہ ہمیں جمہوریت کے مزے لینے کا شوق پڑ گیا اور جمہوریت کے مزوں نے ہماری سب سے پہلے تو عالمی دنیا سے عزت سے ختم کی اور وہ منصوبے جو عوام کے لئے یا کسی بھی ملک کی بقا ء کے لئے ضروری ہوتے ہیں

ان کا اختتام ہو گیا کرپشن کا دو ر دورہ ہو گیا اور کبھی بھٹو کا نعر ہ تو کبھی شیر کی دھاڑ سننے کی عادت پڑ گئی دوستو ہم آپ کو آج کی اس ویڈیو میں صدر ایوب کے دور کے اایسے مزدور کا قصہ بتائیں گے جس کا استقبال امریکی وائس پریذیڈنٹ نے کیا تھا جس کا استقبال کسی ملک کر سربراہ سے کم نہ تھا جس کو وہ پروٹوکول ملا جو ہم نے پہلے کبھی نہ سنا تھا

جی ہاں ہم بات کر رہے ہیں بشیر احمد کی جو ایک عام سا مزدور تھا لیکن اسکے ساتھ وہ سب ہوتا چلا گیا جو اس نے شاید کبھی خوابوں میں بھی نہ سوچا ہو گا دوستو اس بارے میں تفصیل سے تو ہم آپ کو اس ویڈیو میں بتائیں گے لیکن آپ سے ایک گذارش ہے کہ آپ کو ہماری ویڈیو پسند آئے تو دوستوں کیساتھ شئیر ضرور کیا کریں یہی آپ کا فیڈ بیک ہوتا ہے جو ہمیں آپ کے لئے نئی نئی خبروں کی کھوج کرنے میں حوصلہ دیتا ہے ویڈیو ملاحظہ کریں اور بتائیں کیا آپ اس بات سے پہلے واقف تھے ویڈیو دیکھیں