شرجیل میمن کے پلنگ کے نیچے سے ملنے والا تیل کس شرمناک کام کے لیے استعمال ہوتا ہے؟ اصل خبر تو اب سامنے آئی


چند دن پہلے جب چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے خفیہ طور پر اچانک ضیاءالدین اور جناح ہسپتال میں سیاسی قیدیوں کے کمروں پر چھاپہ مارا تو ضیاالدین ہسپتال میں شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلیں اور منشیات برآمد ہو گئیں۔ یہ خبر چند ہی گھنٹوں میں پورے میڈیا پر وائرل ہوگئی اور عوام کی جانب سے شرجیل میمن پر خوب تنقید کی گئی.

چیف جسٹس کی جانب سے تحقیقات کا حکم دیا گیا لیکن سندھ حکومت کے دباؤ اور زرداری کی دھمکیوں پر شرجیل انعام میمن کے کمرے سے برآمد ہونے والی دونوں بوتلوں کے جھوٹے کیمیائی تجزیے کیے گئے اور جعلی رپورٹ سامنے میڈیا کے سامنے رکھ دی گئی. اس جعلی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک بوتل میں اولیو آئل (زیتون کا تیل) اور دوسری میں شہد موجود ہے۔ چیف جسٹس نے اس جعلی رپورٹ پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے اور سب سچائی عوام کے سامنے لانے کا وعدہ کیا ہے.

لیکن دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت نے ان تیل کی بوتلوں پر سے حقیقت اٹھا دی ہے. عامر لیاقت نے کہا ہے کہ یہ زیتون کا تیل نہیں، بلکہ سانڈے کا تیل ہے. ڈاکٹر عامر لیاقت نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ’سانڈے‘ کی تصویرجاری کرتے ہوئے لکھا ”ابھی ابھی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شرجیل میمن کے کمرے سے ملنے والا مبینہ تیل ’سانڈےذ کا تھا۔۔۔ واللہ اعلم بالصواب“

ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لکھا ”شراب کی بوتل میں شہد رکھنے سے شراب کی بوتل کی بدنامی نہیں ہوتی، ہم کیسے لوگ ہیں جو اتنی اچھی نیت والے پر بھی شک کرتے ہیں۔۔۔ ووٹ کو عزت دو کا معاملہ بہت پیچھے رہ گیا۔۔۔ اب ’شراب کی بوتل کو عزت دو!‘ کا نعرہ ہے اور اس کیلئے شہدضروری ہے، مکھیاں تو آ ہی جاتی ہیں“

ڈاکٹر عامر لیاقت کی جانب سے ایسا تبصرہ کئے جانے پر ان کے مداح اور پی ٹی آئی کے حامی تو خوب لطف اٹھا رہے ہیں البتہ سنجیدہ حلقوں کی جانب سے ان کے اس بیان کو غیر سنجیدہ اور غیر اخلاقی قرار دیا جا رہا ہے۔

یاد رہے سانڈے کا تیل مردانہ جنسی قوت کو بڑھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے. یہ تیل اکثر حکیموں کے پاس سے انتہائی مہنگے داموں میں ملتا ہے اور مرد اسکو جنسی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرتے ہیں!